منگل‬‮ ، 16 دسمبر‬‮ 2025 

وفاقی وزیروں کو ایسے کیا اختیارات مل گئے جو اس سے پہلے کبھی نہ تھے

datetime 6  اپریل‬‮  2019 |

اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک)موجودہ وفاقی وزراء کو اس قدر بااختیار بنا دیا گیا ہے جتنے وہ پہلے کبھی نہ تھے۔ بیورو کریسی کے لئے اصلاحات کا فائدہ کابینہ ارکان کو پہنچا ہے۔ گوکہ اس پر عملدرآمد ہونا ابھی باقی ہے تاہم وفاقی کابینہ نے فیصلے پہلے ہی کر لئے ہیں۔ وفاقی وزراء کو اپنی متعلقہ حدود میں اہم اور کلیدی بیورو کریٹس کی تقرریوں میں اہم کردار ہوگا۔

روزنامہ جنگ کے مطابق تحریک انصاف حکومت کی منظور کردہ سول بیورو کریسی سے متعلق دو بڑی اصلاحات درحقیقت وفاقی وزراء کے زیادہ بااختیار ہونے کی صورت میں سامنے آئی ہیں۔ بظاہر ان اصلاحات کو بیورو کریسی میں بہتری کیلئے متعارف کرایا گیا تھا لیکن بیورو کریسی میں ذرائع کا خیال ہے کہ مذکورہ اقدامات سے بیورو کریسی مزید کمزور اور سیاست زدہ ہوگی۔ وفاقی سیکرٹریوں کے تقرر میں متعلقہ وفاقی وزیر کی رضامندی حاصل کرنا ہوگی۔ اسی طرح کارپوریشنز، متعلقہ محکموں، اتھارٹیز اور ریگولیٹری اداروں کے سربراہوں کی تقرریوں میں متعلقہ وزراء پہلے سے کہیں زیادہ طاقتور ہو جائیں گے۔ بیورو کریسی پر ان کی گرفت مضبوط ہو جائے گی۔ قبل ازیں سیکرٹریوں کے تقرر میں وزراء کا کوئی کردار نہیں ہوتا تھا۔ دلچسپ امر یہ ہے کہ ابتداء میں جب سول سروس اصلاحات کی تجویز کابینہ میں متعارف کرائی گئی، اس کا مقصد میرٹ کی بنیاد پر تقرریوں اور ان کی میعاد کو یقینی بنانا تھا لیکن اس کا انجام کلیدی سرکاری عہدوں پر تقرریوں میں وزراء کو اہم کردار دیئے جانے پر ہوا۔ بااثر وزراء کا ایک گروپ وزیراعظم کو یہ باور کرانے میں کامیاب رہا کہ جب وزراء کو اپنی وزارتوں کی کارکردگی کا ذمہ دار ٹھہرایا جاتا ہے تو انہیں متعلقہ حکام کی تقرریوں میں رائے کا بھی اختیار دیا جائے۔

وفاقی سیکرٹری کی تقرری کے لئے متعلقہ وزیر کو بھی سلیکشن کمیٹی کا رُکن بنایا گیا ہے۔ اپنی تقرری کے بعد وفاقی سیکرٹری اوّل 6 ماہ آزمائش پر ہوتا ہے۔ اس کا تسلسل وزیراعظم اور انچارج وزیر کی جانب سے کارکردگی جائزہ رپورٹ سے مشروط ہے۔ تقرری کی میعاد جو پہلے تین سال تھی، مشکل ہی سے اس کا لحاظ رکھا گیا۔ اب یہ گھٹا کر دو سال کر دی گئی ہے۔ جس میں سال بھر توسیع کی گنجائش بھی رکھی گئی ہے۔

اس میں بھی متعلقہ وزیر کا کہا اہمیت کا حامل ہوگا۔ ایک اور کابینہ فیصلے کے تحت 65 وفاقی محکموں کے سربراہوں کی تقرری کیلئے سلیکشن کمیٹی کا سربراہ وفاقی وزیر اور اسی وزارت کا سیکرٹری اور تقرری کا انحصار اس وزیر پر ہوگا۔ وہی وزیر اور سیکرٹری عہدے کے لئے معیار، اہلیت اور مطلوب مہارت طے کریں گے۔ سلیکشن کمیٹی ہی کام کیلئے اہلیت کا معیار طے کرے گی۔ متعلقہ محکمہ کثیرالاشاعت اخبارات میں عہدے کے لئے اشتہار شائع کرائے گا۔ ڈویژن اہل امیدواروں کی فہرست جائزے کے لئے سلیکشن کمیٹی کو دے گا جسے محدود کرنے کے بعد انٹرویوز کا اہتمام کیا جائے گا۔ تب سلیکشن کمیٹی تین سے پانچ امیدواروں کے نام تقرری کے لئے وزیراعظم کو پیش کرے گی۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



ویل ڈن شہباز شریف


بارہ دسمبر جمعہ کے دن ترکمانستان کے دارالحکومت…

اسے بھی اٹھا لیں

یہ 18 اکتوبر2020ء کی بات ہے‘ مریم نواز اور کیپٹن…

جج کا بیٹا

اسلام آباد میں یکم دسمبر کی رات ایک انتہائی دل…

عمران خان اور گاماں پہلوان

گاماں پہلوان پنجاب کا ایک لیجنڈری کردار تھا‘…

نوٹیفکیشن میں تاخیر کی پانچ وجوہات

میں نریندر مودی کو پاکستان کا سب سے بڑا محسن سمجھتا…

چیف آف ڈیفنس فورسز

یہ کہانی حمود الرحمن کمیشن سے شروع ہوئی ‘ سانحہ…

فیلڈ مارشل کا نوٹی فکیشن

اسلام آباد کے سرینا ہوٹل میں 2008ء میں شادی کا ایک…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(آخری حصہ)

جنرل فیض حمید اور عمران خان کا منصوبہ بہت کلیئر…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(چوتھا حصہ)

عمران خان نے 25 مئی 2022ء کو لانگ مارچ کا اعلان کر…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(تیسرا حصہ)

ابصار عالم کو 20اپریل 2021ء کو گولی لگی تھی‘ اللہ…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(دوسرا حصہ)

عمران خان میاں نواز شریف کو لندن نہیں بھجوانا…