جمعہ‬‮ ، 07 فروری‬‮ 2025 

ڈنمارک : شہریت کے حصول کے لیے صنفی تفریق کے بغیر مصافحہ لازم

datetime 19  جنوری‬‮  2019
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

کوپن ہیگن (این این آئی )ڈنمارک میں متعارف کرائے گئے نئے قانون کے تحت شہریوں کو پابند کیا گیا ہے کہ انہیں شہریت کے حصول کی دستاویزات پیش کیے جانے کی تقریب میں میئر یا کسی بھی سرکاری عہدے دار سے ہاتھ ملانا ہو گا۔ گزشتہ ماہ پارلیمنٹ میں منظور ہونے والے قانون نے

اس کے مخالفین میں غم و غصے کی لہر دوڑا دی ہے جو قانون کو مسلمان مرد اور خواتین کے خلاف استعمال کرنے کی کوشش قرار دے رہے ہیں۔ دوسری جانب قانون کے حامی عناصر اسے محض مساوات اور برابری کو یقینی بنانے کا اقدام شمار کر رہے ہیں۔غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق ڈنمارک میں ہجرت اور انضمام کے امور کی خاتون وزیر انگر اسٹوئیبرگ کا کہنا تھا کہ اگر یہ لوگ ہم سے ہاتھ نہیں ملائیں گے تو ہم ان افراد کو شہریت پیش نہیں کر سکتے۔ جب یہ لوگ ہاتھ ملا رہے ہوتے ہیں اس وقت انسان ڈنمارک کا شہری ہوتا ہے ، اس سے پہلے اور بعد نہیں۔اسٹوئیبرگ نے مزید کہا کہ مخالف جنس سے ہاتھ نہ ملانے کی خواہش سمجھ سے بالا تر ہے،ہم مساوات کے قائل ہیں اور ہم اسے کئی نسلوں سے یقینی بنا رہے ہیں۔ ہم نے اس واسطے مزاحمت کی ہے اور اب اس کا تحفظ اور اس کے لیے احترام کا اظہار نا گزیر ہے۔ڈنمارک میں کنزریٹو پارٹی اور دائیں بازو کی جماعت کی جانب سے پیش کیے جانے والے اس قانون کو بعض حلقوں نے مسلمانوں کے خلاف شمار کیا ہے۔ مقامی بلدیات کے کئی عہدے داران نے بھی اس کی مخالف کی ہے۔

موضوعات:



کالم



ہم انسان ہی نہیں ہیں


یہ ایک حیران کن کہانی ہے‘ فرحانہ اکرم اور ہارون…

رانگ ٹرن

رانگ ٹرن کی پہلی فلم 2003ء میں آئی اور اس نے پوری…

تیسرے درویش کا قصہ

تیسرا درویش سیدھا ہوا‘ کھنگار کر گلا صاف کیا…

دجال آ چکا ہے

نیولی چیمبرلین (Neville Chamberlain) سرونسٹن چرچل سے قبل…

ایک ہی راستہ بچا ہے

جنرل احسان الحق 2003ء میں ڈی جی آئی ایس آئی تھے‘…

دوسرے درویش کا قصہ

دوسرا درویش سیدھا ہوا‘ کمرے میں موجود لوگوں…

اسی طرح

بھارت میں من موہن سنگھ کو حادثاتی وزیراعظم کہا…

ریکوڈک میں ایک دن

بلوچی زبان میں ریک ریتلی مٹی کو کہتے ہیں اور ڈک…

خود کو کبھی سیلف میڈنہ کہیں

’’اس کی وجہ تکبر ہے‘ ہر کام یاب انسان اپنی کام…

20 جنوری کے بعد

کل صاحب کے ساتھ طویل عرصے بعد ملاقات ہوئی‘ صاحب…

افغانستان کے حالات

آپ اگر ہزار سال پیچھے چلے جائیں تو سنٹرل ایشیا…