نیس (نیوز ڈیسک) کانز فلمی میلے کو گزشتہ روز خواتین شرکا کی جانب سے اس وقت شدید تنقید کا نشانہ بنایا گیا جب فلم کیرول کی نمائش کے موقع پر ہائی ہیل نہ پہننے والی خواتین کو انٹری کی اجازت دینے سے انکار کردیا گیا۔ دلچسپ امر یہ ہے کہ اس برس کے کانز فلمی میلے کو بھی بطور ایئر آف دی ویمن قرار دیا گیا ہے اور فلم کیرول کو بھی اسی لئے منتخب کیا گیا تھا کہ اس میں خواتین کی خود انحصاری کا معاملہ عمدگی سے اٹھایا گیا ہے۔ اس فیصلے کے سبب متاثر ہونے والی خواتین میں ایمی وائن ہاو¿س پر تیار کی گئی ڈاکیومینٹری کے ڈائریکٹر آصف کپاڈیہ کی اہلیہ، سکرپٹ رائٹر ویلیریا رچر جو کہ معذور ہیں اور ایملی بلنٹ شامل ہیں۔
کانز ریڈ کارپٹ کے قوانین کے مطابق یہاں آنے والی خواتین کو ”سمارٹ فٹ ویئر“ میں ہونا چاہئے تاہم ہیل کا سائز کہیں بھی درج نہیں ہے۔ ایملی بلنٹ کا کہنا ہے کہ وہ تو ہمیشہ فلیٹ جوتے ہی ترجیح دیتی ہیں اور یہ قانون سراسر عورتوں کا مزاق اڑانے کا باعث ہے۔ رچر جن کے ایک پاو¿ں کی انگلیاں اور انگوٹھا نہیں ہے، کہنے لگیں کہ وہ لوگ میرے پاو¿ں کی جانب اشارے کررہے تھے اگر میں وہی پاو¿ں اٹھا کے ان کی جانب اشارہ کرتی تو یہ غیر مناسب لگتا مگر انہیں خود سوچنا چاہئے کہ میں کیسے ہائی ہیلز پہن سکتی ہوں۔
کانز کا متعصبانہ قانون؛ ہائی ہیل نہ پہننے والی خواتین کیلئے داخلہ ممنوع
22
مئی 2015
آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں
آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں