جمعہ‬‮ ، 19 دسمبر‬‮ 2025 

لیبیا میں قذافی کے خلاف جو ہوا وہ بغاوت نہیں ، جنگ تھی، قذاف الدم

datetime 8  جنوری‬‮  2019 |

طرابلس (این این آئی )لیبیا کے مقتول لیڈر معمر القذافی کے چچا زاد احمد قذاف الدم نے کہا ہے کہ لیبیا میں جو کچھ ہوا وہ عوامی بغاوت نہیں ایک جنگ تھی جس نے سب کچھ تہس نہس کرکے رکھ دیا ہے۔ لیبیا کو قذافی کے حامی متحدہ رکھ سکتے ہیں۔عرب ٹی وی کے مطابق احمد قذاف الدم نے کہا کہ قذافی کے حامی قبائل اور دیگر قوتیں تیونس میں قومی اتفاق رائے اور قومی یکجہتی کے لیے ہونے والی کانفرنس میں

بھرپور شرکت کریں گی۔ایک سوال کے جواب میں احمد قذاف الدم نے کہا کہ لیبیا کے تقریبا تمام طبقات اور نمائندہ قوتیں تیونس میں ہونے والی کانفرنس میں شرکت کریں گی۔ ان کا کہنا تھا کہ ہم جماعت نہیں بلکہ 11 تنظیموں اور کئی قبائل پرمشتمل اتحاد ہیں۔احمد قذاف الدم کا کہنا تھا کہ لیبیا کو موجودہ افراتفری سے نکا  اور بچانے کوا بہتر ذریعہ یہی ہے کہ ہم سب متحد ہو جائیں۔ اس لیے ہم نے تیونس میں ہونے والی کانفرنس میں شرکت کا فیصلہ کیا ہے۔انہوں نے کہا کہ ہم اپیل کرتے ہیں کہ کرنل قذافی کے دور حکومت ان کے ساتھ رہنے والی لیبی قیادت کو اندرون اور بیرون ملک جہاں بھی ہے رہا کیا جائے اور ان کے خلاف قائم مقدمات ختم کیے جائیں۔ان کا کہنا تھا کہ ہم سب کا اصل ہدف لیبیا کا استحکام اور اس کی خوش حالی ہے۔احمد قذاف الدم نے لیبیا کے موجودہ حکمران طبقے پر شدید تنقید کی اور ان کی آئینی حیثیت کو بھی مشکوک قرار دیا۔ انہوں نے کہا کہ لیبیا میں جو کچھ ہوا وہ انقلاب نہیں بلکہ بیرون ملک سے مسلط کی گئی ایک جنگ تھی۔ غیرملکی میزائل آئینی حیثیت حاصل نہیں کرسکتے۔ اس لیے غیروں کے اشاروں پر لیبیا میں حکومت کرنے والوں کوہم نے مسترد کردیا ہے۔کرنل قذافی کے بیٹے سیف الاسلام القذافی کے بارے میں پوچھے گئے ایک سوال کے جواب میں احمد قذاف الدم کا کہنا تھا کہ سیف الاسلام لیبیاکے لیڈر ہیں۔ انہوں نے قید کاٹی اور معافی پر رہائی حاصل کی۔ وہ لیبیا کو مستحکم اور پرامن رکھنے کی صلاحیت رکھتے ہیں۔

موضوعات:



کالم



جو نہیں آتا اس کی قدر


’’آپ فائز کو نہیں لے کر آئے‘ میں نے کہا تھا آپ…

ویل ڈن شہباز شریف

بارہ دسمبر جمعہ کے دن ترکمانستان کے دارالحکومت…

اسے بھی اٹھا لیں

یہ 18 اکتوبر2020ء کی بات ہے‘ مریم نواز اور کیپٹن…

جج کا بیٹا

اسلام آباد میں یکم دسمبر کی رات ایک انتہائی دل…

عمران خان اور گاماں پہلوان

گاماں پہلوان پنجاب کا ایک لیجنڈری کردار تھا‘…

نوٹیفکیشن میں تاخیر کی پانچ وجوہات

میں نریندر مودی کو پاکستان کا سب سے بڑا محسن سمجھتا…

چیف آف ڈیفنس فورسز

یہ کہانی حمود الرحمن کمیشن سے شروع ہوئی ‘ سانحہ…

فیلڈ مارشل کا نوٹی فکیشن

اسلام آباد کے سرینا ہوٹل میں 2008ء میں شادی کا ایک…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(آخری حصہ)

جنرل فیض حمید اور عمران خان کا منصوبہ بہت کلیئر…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(چوتھا حصہ)

عمران خان نے 25 مئی 2022ء کو لانگ مارچ کا اعلان کر…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(تیسرا حصہ)

ابصار عالم کو 20اپریل 2021ء کو گولی لگی تھی‘ اللہ…