ہفتہ‬‮ ، 08 فروری‬‮ 2025 

قطر اور ترکی سعودیہ کو نقصان پہنچانے کے لیے کوشاں ہیں، امریکی دانشور

datetime 7  جنوری‬‮  2019
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

واشنگٹن (این این آئی)امریکا کے ایک سرکردہ سیکیورٹی تجزیہ نگار نے قطر اور ترکی کی سعودی عرب کے حوالے سے پالیسی کو تنقید کا نشانہ بنایا ہے اورکہاہے کہ قطر اور ترکی آپس میں حلیف ہیں اور یہ دونوں مل کر سعودی عرب کو نقصان پہنچانا چاہتے ہیں۔عرب ٹی وی سے خصوصی بات چیت کرتے ہوئے امریکی تجزیہ نگاجیم ھانسن  نے کہا کہ ترکی امریکا سے پسپائی اختیار کرنے کا مطالبہ کررہاہے۔

جب کہ خود ترکی نے اپنے ہاں جاسوسی کے الزام میں گرفتار پادری انڈرو جپرونسن کو رہا کردیا۔ اب ترکی فتح اللہ گولن کو حوالیکرنے کا مطالبہ کررہا ہے۔واشنگٹن میں ڈیفنس اسٹڈیز گروپ نامی تھینک ٹینک کے چیئرمین نے کہا کہ ترکی کی طرح قطر بھی سعودی عرب کو نقصان پہنچانے کے درپے ہے۔ قطر کی طرف سے سعودی عرب کے ساتھ پروازوں کا سلسلہ جاری ہے۔ اس طرح قطر امریکا کی ایران پرعاید کردہ پابندیوں کی بھی خلاف ورزی کررہاہے۔ امریکی دانشور کا کہنا تھا کہ مجھے یقین ہے کہ قطر کی طرف سے ایران کے ساتھ تعلقات کیفروغ کی دوحہ کو بھاری قیمت چکانا ہوگی۔ان کا کہنا تھا کہ قطر اور ایران دونوں دہشت گردوں کوفنڈز فراہم کررہے ہیں۔ اشرار اور دہشت گردوں کی معاونت نے ایران کو ایک دوسرے کے قریب کررکھا ہے۔ یہ دونوں ملک لبنانی حزب اللہ اور فلسطین کی حماس سمیت کئی دوسرے علاقائی دہشت گردو اور تخریب کار گروپوں کی مدد کر رہے ہیں۔انہوں نے امریکی انتظامیہ پر زور دیا کہ وہ قطر کے ساتھ تعلقات کے حوالے سے محتاط رویہ اختیار کرے۔ ھانسن کا کہنا تھا کہ امریکا کو دوحہ کیساتھ اتحاد محدود کرنا چاہیے۔

موضوعات:



کالم



ہم انسان ہی نہیں ہیں


یہ ایک حیران کن کہانی ہے‘ فرحانہ اکرم اور ہارون…

رانگ ٹرن

رانگ ٹرن کی پہلی فلم 2003ء میں آئی اور اس نے پوری…

تیسرے درویش کا قصہ

تیسرا درویش سیدھا ہوا‘ کھنگار کر گلا صاف کیا…

دجال آ چکا ہے

نیولی چیمبرلین (Neville Chamberlain) سرونسٹن چرچل سے قبل…

ایک ہی راستہ بچا ہے

جنرل احسان الحق 2003ء میں ڈی جی آئی ایس آئی تھے‘…

دوسرے درویش کا قصہ

دوسرا درویش سیدھا ہوا‘ کمرے میں موجود لوگوں…

اسی طرح

بھارت میں من موہن سنگھ کو حادثاتی وزیراعظم کہا…

ریکوڈک میں ایک دن

بلوچی زبان میں ریک ریتلی مٹی کو کہتے ہیں اور ڈک…

خود کو کبھی سیلف میڈنہ کہیں

’’اس کی وجہ تکبر ہے‘ ہر کام یاب انسان اپنی کام…

20 جنوری کے بعد

کل صاحب کے ساتھ طویل عرصے بعد ملاقات ہوئی‘ صاحب…

افغانستان کے حالات

آپ اگر ہزار سال پیچھے چلے جائیں تو سنٹرل ایشیا…