ہفتہ‬‮ ، 15 ‬‮نومبر‬‮ 2025 

بین الاقوامی کپاس منڈیوں میں مندی کا رجحان، مقامی کاٹن مارکیٹ میں کاروبار کم، اسپاٹ ریٹ میں فی من 100روپے کی کمی

datetime 23  دسمبر‬‮  2018
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

کراچی(این این آئی)مقامی کاٹن مارکیٹ میں گزشتہ ہفتہ کے دوران ٹیکسٹائل ملز کی جانب سے محتاط خریداری کے باعث روئی کے بھاؤمیں مجموعی طورپر استحکام رہا، کاروباری حجم بھی نسبتاً کم رہا اس کی ایک وجہ یہ بھی بتائی جاتی ہے کہ بینک کلوزنگ کی وجہ سے بھی کاروبار کم رہا۔ دوسری جانب جنرز بھی اعلی کوالٹی کی روئی فروخت کرنے سے اجتناب برت رہے ہیں۔صوبہ سندھ میں

روئی کا بھاؤ فی من7500تا9100روپے رہا، پھٹی کا بھاؤ فی 40کلو3200تا4000جبکہ صوبہ پنجاب میں روئی کا بھاؤ فی من7000تا 9000روپے رہا جبکہ پھٹی کا بھاؤ3300تا4000روپے رہا۔کراچی کاٹن ایسوسی ایشن کی اسپاٹ ریٹ کمیٹی نے اسپاٹ ریٹ میں فی من 100روپے کی کمی کرکے اسپاٹ ریٹ فی من 8700روپے کے بھاؤ پر بند کیا۔کراچی کاٹن بروکرز فورم کے چیئرمین نسیم عثمان نے بتایا کہ کاٹن یارن کی مانگ اور بھاؤ میں کمی ہونے کی وجہ سے ملز اجتناب برت رہے ہیں۔بین الاقوامی کپاس منڈیوں میں مجموعی طورپر مندی کا غلبہ رہا چین اور امریکا کے تنازع کے سبب نیویارک کاٹن کے بھاؤ میں مسلسل مندی کا رجحان رہا بھارت اور چین میں بھی روئی کے بھا میں کمی واقع ہوئی ہے۔دریں اثنا وزیر اعظم عمران خان نے ایک خصوصی اجلاس میں متعلقہ اداروں کو ہدایت کی ہے کہ آئندہ سال ملک میں کپاس کی پیداوار بڑھا کر ایک کروڑ 50 لاکھ گانٹھوں کی کی جائے اس ضمن میں اپٹمااورکے سی اے نے وزیر اعظم کے بیان کو سرہاتے ہوئے مفید تجاویز اور سفارشات پیش کی ہیں۔پاکستان کاٹن جنرز ایسوسی نے 15 دسمبر تک ملک میں کپاس کی پیداوار کے اعداد و شمار جاری کئے ہیں جس کے مطابق اس عرصے تک ملک میں کپاس کی پیداوار تقریباً ایک کروڑ گانٹھوں کی ہوچکی ہے۔ماہرین کا خیال ہے کہ کل پیداوار ایک کروڑ 8 تا 10 لاکھ گانٹھوں کی ہوسکتی ہے ۔بیرون ممالک سے تقریباً 35 لاکھ گانٹھوں کی درآمد کرنی پڑے گی تاحال تقریباً23لاکھ گانٹھوں کے درآمدی معاہدے ہوچکے ہیں دریں اثنا ابھی بھی حکومت کی جانب سے آئی ایم ایف سے پیکج لینا ہے یا نہیں اس کا فیصلہ نہیں ہورہا آئی ایم ایف سے پیکج لینا پڑا تو اس صورت میں ڈالر کی قیمت میں اضافہ کرنا ناگزیر ہوجائیگا جس کے اثرات دیگر اشیا کے ساتھ کاٹن اور ٹیکسٹائل سیکٹر کے کاروبار پر اثر انداز ہوسکتا ہے گو کہ سعودی عرب اور یو اے ی کی جانب سے تقریباً6ارب ڈالر کی امداد کی وجہ سے آئی ایم ایف کی شرائط کچھ نرم ہوسکتی ہے۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



ایکسپریس کے بعد(آخری حصہ)


مجھے جون میں دل کی تکلیف ہوئی‘ چیک اپ کرایا تو…

ایکسپریس کے بعد(پہلا حصہ)

یہ سفر 1993ء میں شروع ہوا تھا۔ میں اس زمانے میں…

آئوٹ آف سلیبس

لاہور میں فلموں کے عروج کے زمانے میں ایک سینما…

دنیا کا انوکھا علاج

نارمن کزنز (cousins) کے ساتھ 1964ء میں عجیب واقعہ پیش…

عدیل اکبرکو کیاکرناچاہیے تھا؟

میرا موبائل اکثر ہینگ ہو جاتا ہے‘ یہ چلتے چلتے…

خود کو ری سیٹ کریں

عدیل اکبر اسلام آباد پولیس میں ایس پی تھے‘ 2017ء…

بھکاریوں سے جان چھڑائیں

سینیٹرویسنتے سپین کے تاریخی شہر غرناطہ سے تعلق…

سیریس پاکستان

گائوں کے مولوی صاحب نے کسی چور کو مسجد میں پناہ…

کنفیوز پاکستان

افغانستان میں طالبان حکومت کا مقصد امن تھا‘…

آرتھرپائول

آرتھر پائول امریکن تھا‘ اکائونٹس‘ بجٹ اور آفس…

یونیورسٹی آف نبراسکا

افغان فطرتاً حملے کے ایکسپرٹ ہیں‘ یہ حملہ کریں…