اسلام آباد(نیوز ڈیسک)پاکستان اور سعودی عرب کے درمیان مذاکرات کا آغاز ہو چکا ہے اور اس سلسلے میں پاورآئل سرمایہ کاری، معدنیات ریفائنری سمیت اہم شعبوں میں مذاکرات کا پہلا دور ختم ہوگیا ، ذرائع کا کہنا ہے کہ دونوں ممالک کے درمیان ابتدائی مفاہمتی یاداشتیں تیار کرلی گئی ہیں، سعودی وزیر خزانہ محمد بن عبداللہ الجدان منگل اور بدھ کی درمیانی رات پاکستان آئیں گے جس کے بعد یاداشتوں پر باقاعدہ دستخط ہوں گے ،
مفاہمتی یاداشتوں اور معاہدوں کو حتمی شکل دینے کیلئے مذاکرات کا دوسرا دور بدھ کے روز ہوگا ،
امریکی جریدے وال سٹریٹ جنرل نے اپنی رپورٹ میں دعویٰ کیا ہے کہ چینی قرضوں سے بچنے کے لیے پاکستان غیر ملکی پیسہ پاکستان میں لانے کے لیے دیگر ذرائع تلاش کر رہا ہے، دوسری جانب سوموار کے روز سعودی وفد نے وزیر خزانہ اسد عمر سے ملاقات پاکستان کی اقتصادیات خصوصی مدد اور اصلاحات پر ابتدائی بات چیت ہوئی جس میں پاکستان اور سعودی عرب کے درمیان اربوں روپے کی سرمایہ کاری کے دستاویزات کا تبادلہ بھی ہوا سعودی عرب نے پاکستان کے تیل و گیس معدنیات بندرگاہ انفراسٹرکچر سمیت مختلف سیکٹر میں دلچسپی کا اظہار کیا ہے سعودی حکام کی طرف سے پاکستان کو خصوصی امدادی پیکج کے معاملے پر بھی بات چیت کی گئی ہے ۔وزارت منصوبہ بندی آبی وسائل نے بھی سعودی وفد کو بریفنگ دی اور ملک میں پانی کی ذصورتحال کے بارے میں تفصیل سے بتایا جبکہ نئے ڈیموں کے تعمیر پر بھی بات چیت ہوئی سعودی وفد کل بلوچستان کا دورہ کریگا اور سعودی وفد کو بلوچستان میں آئل ریفائینری کے قیام کے حوالے سے بریفنگ بھی دی جائیگی سموار کو سعودی وفد نے وزیر اعظم کے مشیر برائے تجارت رزاق داود سے ملاقات کی ہے جس دو طرفہ تجارت بڑھانے سے متعلق امور زیر غورکیا گیا ہے اجلاس میں سعودی عرب میں پاکستانی مزدوروں کے معاوضوں کی ادائیگی یقینی بنانے پر بات چیت کی گئی جبکہ تجارت بڑھانے کے لئے بزنس ویزہ میں سہولیات کا معاملہ بھی زیر غور آیا
سعودی عرب نے پاکستان کو 2030 اقتصادی روڈ میپ کے تحت ملازمتوں میں پاکستانیوں کو ترجیح دینے پر بات چیت کی گئی حکام کو بتایا گیا کہ سعودی عرب میں 26 لاکھ پاکستانی ملازمتیں کررہے ہیں مشیر تجارت نے سعوی عرب کو سی پیک اقتصادی مواقوں سے بھرپور فائدہ اٹھانے کی دعوت دی ہے جبکہ دونوں ممالک نے دوطرفہ تجارت جس کا حجم 2 ارب 50 کروڑ ڈالر ہے اسے بڑحانے کی بھی بات کی گئی اجلاس میں کاروبار میں آسانیاں پیدا کرنے کے لئے اقدامات کا معاملہ بھی زیر غور آیا
سعودی وفد نے کہا کہ سعودی عرب دونوں ممالک کے درمیان مواصلات کے شعبے میں تعاون بڑھانا چاہتا ہے جبکہ پاکستانی حکام کا کہنا تھا کہ پاکستان سعودی عرب کو توانائی اور آئل اینڈ گیس کے شعبوں میں سرماریہ کاری کا خواہش مند ہے جبکہ پاکستان نے سعودی عرب کو ذراعت، آٹو اور سیمنٹ کے شعبوں میں سرماریہ کاری کی دعوت دی ہے سعودی وفدنے پاکستان کے وزیر توانائی عمر ایوب سے بھی ملاقات کی ہے جبکہ عمر ایوب نے سعودی وفد کو دو ایل این جی منصوبوں میں سرمایہ کار کی پیش رفت کردی ہے
جبکہ وفد نے وفاق کے زیر انتظام چلنے والے دو ایل این جی منصوبوں میں سرمایہ کاری میں دلچسپی ظاہر کی سعودی وفد نے بلوچستان میں سونے اور تانبے کے بڑے ذخائر ریکوڈیک پر بھی بریفنگ لی اور حکام نے ریکوڈیک میں دلچسپی کا اظہار کیا چھ رکنی سعودی وفد میں حکومت سعودیہ کے مشیر احمد حامد الغامدی، ڈائریکٹر سٹرٹیجک پارٹنر شپ زاریہ کرن باشمارکیٹنگ منیجر ریفائینگ ابراہیم امین احمد، ڈائریکٹر کارپوریٹ افئیر شاف ال اسامی بزنس ڈیولپمنٹ ڈائریکٹر ایاد العامری، ٹریڈ فسیلیٹیشن منیجر عبدالعزیز السند شامل ہیں تھے سعودی وفد نے وزیر پٹرولیم غلام سرور خان سے بھی ملاقات کی جس میں وفاقی وزیر نے سعودی حکام سے تین سال سے پانچ سال تک تیل ادھار پر مہیا کرنے کی سفارش کی ہے۔