نیویارک(مانیٹرنگ ڈیسک) سام سنگ کا نیا فلیگ شپ فون گلیکسی نوٹ 9 اگست میں متعارف کرایا گیا تھا اور اب کمپنی کو اس وقت دھچکے کا سامنا کرنا پڑا جب نیویارک میں ایک خاتون کے پرس میں رکھی ڈیوائس نے اچانک آگ پکڑلی۔ سام سنگ کو 2 سال قبل گلیکسی نوٹ 7 کی بیٹریاں پھٹنے پر بہت زیادہ مالی نقصان تو ہوا ہی تھا، اس کے ساتھ کمپنی کی ساکھ کو بھی شدید دھچکا لگا تھا۔
جس کے بعد اس فون کی فروخت روکی گئی جبکہ آئندہ ایسا واقعات سے بچنے کے لیے ہر ممکن احتیاط کرنے کا وعدہ کیا۔ سام سنگ گلیکسی نوٹ 7 ختم کرنے کا اعلان مگر 3 ستمبر کو نیویاری کی رہائشی ڈائنا چنگ نے کمپنی کے خلاف ایک مقدمہ دائر کیا جس میں بتایا گیا کہ گلیکسی نوٹ 9 استعمال کے دوران اچانک بہت زیادہ گرم ہوگیا۔ ایسا ہونے پر خاتون نے فون کا استعمال روک کر اسے پرس کے اندر رکھ دیا مگر کچھ دیر بعد ہی اسے سیٹی اور کھرچنے جیسی آواز سنائی دی اور انہوں نے پرس سے دھواں نکلتے ہوئے دیکھا۔ اپنے پرانے سام سنگ فون کو دیکر نیا گلیکسی نوٹ 9 حاصل کریں خاتون نے کوئنز سپریم کورٹ میں دائر مقدمے میں بتایا کہ انہوں نے فرش پر پرس خالی کرکے فون کو نکالا مگر آگ اس وقت تک نہیں رکی، جب تک ایک شخص نے کپڑے میں فون کو پکڑ کر پانی کی بالٹی میں نہیں ڈال دیا۔ اس مبینہ آتشزدگی کے واقعے نے گلیکسی نوٹ 7 کی یاد دلا دی جو کہ 2016 میں سام سنگ کے لیے بھیانک خواب ثابت ہوا تھا۔ گلیکسی نوٹ 7 کے پھٹنے میں بیٹریوں کو ذمہ دار قرار دیا گیا تھا، جس کے بعد کمپنی نے بیٹریوں کی 8 نکاتی جانچ پڑتال کو اپنایا تھا۔ سام سنگ کا پہلے سے بڑا سب سے ‘طاقتور’ گلیکسی نوٹ 9 گزشتہ ماہ سام سنگ کے موبائل بزنس کے سربراہ ڈی جے کو نے کہا تھا کہ گلیکسی نوٹ 9 کی بیٹری محفوظ ترین ہے، صارفین کو اب اس کے حوالے سے فکرمند ہونے کی ضرورت نہیں۔ اب نیویارک میں پیش آنے والے واقعے کے بعد سام سنگ کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا کہ کمپنی صارفین کے تحفظ کے بارے میں بہت سنجیدہ ہے اور اس وقت امریکا میں لاکھوں گلیکسی ڈیوائسز استعمال ہورہی ہے، ہمیں اب تک نیویارک جیسے کسی اور واقعے کی رپورٹ گلیکسی نوٹ 9 کے بارے میں نہیں ملی، جبکہ اس واقعے کی تحقیقات بھی کی جارہی ہے۔