اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک) وزیراعظم ہاؤس میں 102 گاڑیوں کی نیلامی کا سلسلہ جاری ہے، ایک نجی ٹی وی چینل کی رپورٹ کے مطابق پہلے مرحلے میں تمام 34 مقامی گاڑیاں نیلام ہو گئیں، دوسرے مرحلے میں 41 درآمدی گاڑیاں پیش کی گئیں جن میں سے صرف 19 ہی فروخت ہو سکیں۔ رپورٹ کے مطابق بولی میں حصہ لینے کے لیے ایم کیو ایم کے رہنما خواجہ سہیل منصور بھی وزیرِاعظم ہاؤس پہنچے۔
انھوں نے کہا کہ وہ بم پروف گاڑی خریدنا چاہتے ہیں، خواجہ سہیل منصور نے کہا کہ گاڑیوں کی قیمت اوپن مارکیٹ سے زیادہ ہے لیکن قیمت کی بات نہیں، یہ قومی مقصد کا معاملہ ہے۔ ایم کیو ایم کے رہنما نے چھ ہزار سی سی مرسڈیز بم پروف گاڑی کی نیلامی میں حصہ لیا، اس گاڑی کی نیلامی کا آغاز سولہ کروڑ سے ہوا، اس بم پروف گاڑی کی بولی خواجہ سہیل منصور نے 9 کروڑ لگائی لیکن مطلوبہ قیمت نہ ملنے پر بم پروف گاڑی کی نیلامی منسوخ کر دی گئی۔ ایم کیو ایم کے رہنما نے کہا کہ اب تک اس گاڑی کی سب سے زیادہ بولی میں نے لگائی ہے، انہوں نے کہا کہ اگر یہ رقم ڈیم فنڈ میں دی گئی تو میں پچاس لاکھ زیادہ دوں گا۔ رپورٹ کے مطابق وزیرِاعظم ہاؤس میں قیمتی گاڑیوں کی فروخت کے لئے نیلامی کا آغاز ہوا تو خریداروں کی بڑی تعداد وہاں پہنچ گئی۔ نیلامی میں پیش کی گئی بلٹ پروف گاڑیاں لوگوں کی توجہ کا مرکز بنی رہیں۔ این این آئی کی ایک رپورٹ کے مطابق پنجاب حکومت نے بھی 110 گاڑیاں نیلام کرنے کا فیصلہ کرلیا ہے۔بتایا گیا ہے کہ وفاق کے بعد اب پنجاب حکومت نے بھی 110 گاڑیاں نیلام کرنے کا فیصلہ کرلیا ہے، اس حوالے سے سروسز اینڈ جنرل ایڈمنسٹریشن ڈیپارٹمنٹ (ایس اینڈ جی اے ڈی)نے رپورٹ تیار کرنا شروع کردی جبکہ سرکاری محکموں سے گاڑیوں سے متعلق معلومات حاصل کرنا شروع کردی گئی ہیں۔دوسری جانب حکومت پنجاب نے سرکاری گاڑیوں کو پرائیویٹ استعمال کرنے کے ریٹ کا نوٹیفکیشن جاری کر دیا ہے۔ نوٹی فکیشن کے مطابق موٹر سائیکل 3سے 5روپے فی کلومیٹر اور جیپ سے 10سے 15روپے فی کلو میٹر چارجز وصول کیے جائیں گے۔ سرکاری بس کو پرائیویٹ استعمال کرنے کے لیے شادی کے موقع پر 30سے 40روپے فی کلومیٹر لاگو کیے گئے ہیں جبکہ بس تاخیر کا شکار ہونے پر 300 روپے فی گھنٹہ چارجز ادا کرنے ہوں گے۔