اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک)معروف سعودی عالم دین سلمان الاودیٰ کا عدالتی ٹرائل رشتے داروں اور میڈیا کی موجودگی میں شروع ۔ استغاثہ کی جانب سے سلمان ال اودیٰ کو سزائے موت سُنانے کی سفارش ۔تفصیلات کے مطابق ال اودیٰ کا شمار انٹرنیشنل یونین فار مسلم سکالرز کے نمایاں ممبران میں ہوتا ہے۔اس تنظیم پرسعودی عرب اور دیگر عرب ممالک میں پابندی عائد ہے۔استغاثہ کی جانب سے ال اودیٰ پر قومی سلامتی کو عدم استحکام سے دوچار کرنے، بدامنی پھیلانے، باغیانہ تقاریر کرنے اور عوام کو
سعودی حکمران کے خلاف بھڑکانے جیسے الزامات عائد کیے گئے ہیں۔ ان پر یہ الزام بھی عائد کیا گیا ہے کہ اپنے شرانگیز مقاصد کی تکمیل کے لیے انہوں نے مملکت اور بیرونِ ملک کئی افراد اور اداروں سے تعاون کیا اور ایسی میٹنگز اور کانفرنسز کا انعقاد کیا جن کے تحت اخوان المسلمین کے ایجنڈے پر عمل پیرا ہوتے ہوئے سعودی عرب اور اس کے حکمرانوں کے خلاف سازنش کرنا تھا۔انہوں نے سعودی مملکت میں موجود قیدیوں کی حالت کو قابل رحم اور ان کو دی جانے والی سہولتوں کو بھی ناکافی ظاہر کیا گیا تھا۔