پیر‬‮ ، 22 ستمبر‬‮ 2025 

پراسرارطورپر ہلاک ہونیوالے گیارہ افراد کو قتل نہیں کیاگیا بلکہ انہوں نے اجتماعی خودکشی کی،ان 11افراد کو کس بات کایقین تھا ؟بھارتی پولیس کے حیرت انگیزانکشافات

datetime 2  جولائی  2018
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

نئی دہلی(این این آئی)بھارتی دارالحکومت نئی دہلی کے گھر میں خودکشی کرنے والے 11 افراد کی موت معمہ بن گئی، بھارتی ٹی وی کے مطابق پولیس نے بتایاکہ مرنیوالوں کا عقیدہ تھا کہ انہیں پھانسی کے باوجود کچھ نہیں ہو گا۔پولیس کا کہنا تھا کہ خودکشی کرنے والے خاندان کے گھر سے ایک تحریر ملی ہے، جس سے واضح ہوتا ہے کہ مرنے والوں کو یقین تھا کہ جب وہ خود کو پھانسی لگائیں گے تو انہیں کچھ نہیں ہو گا۔تحریر میں خودکشی کے تمام مراحل بھی درج کئے گئے تھے،

دہلی کے پراری علاقے سے گزشتہ روز پولیس کو ایک گھر سے آنکھوں پر پٹی اور ہاتھ بندھی لاشیں ملی تھیں ،مرنے والے 11 میں سے 10 افراد نے پھانسی لگائی تھی۔دہلی پولیس کے مطابق ایک دکان میں ایک ہی خاندان کے 11افراد کی لاشیں ملی تھیں جن میں سے 10 افراد کی لاشیں چھت سے لٹکی ہوئی تھیں،صرف ایک لاش زمین پر پڑی تھی جو 77 سالہ عورت کی تھی۔ان 11افراد میں 2بچے بھی شامل ہیں، جبکہ زیادہ تر لاشوں کی آنکھوں پر پٹیاں بندھی ہوئی تھی، منہ پر کپڑا بندھا تھا اور ان کے ہاتھ پیچھے بندھے ہوئے تھے۔پولیس کے مطابق دکان سے ملنے والے ہاتھ سے لکھے ہوئے نوٹس سے لگتا ہے کہ یہ کوئی جادوئی پریکٹس تھی، تاہم پولیس نے قتل کے امکان کو رد نہیں کیاتھا۔دہلی کے براری علاقے میں واقع اس دکان میں صرف ایک پالتو کتا ہی زندہ پایا گیا۔اطلاعات کے مطابق خودکشی کرنے والا بھاٹیا خاندان جو راجستھان سے تعلق رکھتا تھا اور گذشتہ 20 سال سے دہلی میں مقیم تھا، اس تین منزلہ عمارت کے گراونڈ فلور پر ان کی دو دکانیں تھیں۔گزشتہ روز ہمسائے گرچرن سنگھ نے صبح سویرے پڑوسیوں کی لاشیں اس وقت دیکھیں جب وہ دودھ خریدنے جا رہے تھے۔انہوں نے بتایا کہ میں جب دکان میں داخل ہوا تو تمام دروازے کھلے تھے اور دس لاشیں چھت سے لٹکی ہوئی تھیں اور ایک لاش فرش پر پڑی تھی۔

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں
آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



رونقوں کا ڈھیر


ریستوران میں صبح کے وقت بہت رش تھا‘ لوگ ناشتہ…

انسان بیج ہوتے ہیں

بڑے لڑکے کا نام ستمش تھا اور چھوٹا جیتو کہلاتا…

Self Sabotage

ایلوڈ کیپ چوج (Eliud Kipchoge) کینیا میں پیدا ہوا‘ اللہ…

انجن ڈرائیور

رینڈی پاش (Randy Pausch) کارنیگی میلن یونیورسٹی میں…

اگر یہ مسلمان ہیں تو پھر

حضرت بہائوالدین نقش بندیؒ اپنے گائوں کی گلیوں…

Inattentional Blindness

کرسٹن آٹھ سال کا بچہ تھا‘ وہ پارک کے بینچ پر اداس…

پروفیسر غنی جاوید(پارٹ ٹو)

پروفیسر غنی جاوید کے ساتھ میرا عجیب سا تعلق تھا‘…

پروفیسر غنی جاوید

’’اوئے انچارج صاحب اوپر دیکھو‘‘ آواز بھاری…

سنت یہ بھی ہے

ربیع الاول کا مہینہ شروع ہو چکا ہے‘ اس مہینے…

سپنچ پارکس

کوپن ہیگن میں بارش شروع ہوئی اور پھر اس نے رکنے…

ریکوڈک

’’تمہارا حلق سونے کی کان ہے لیکن تم سڑک پر بھیک…