برسلز(انٹرنیشنل ڈیسک)یورپی حکام یہ جاننے کی کوشش میں ہیں کہ امریکا کی طرف سے جرمنی میں تعینات اپنی فوج نکالنے کے لیے جائزوں کا مقصد نیٹو سمٹ کے دوران محض اپنے مقاصد حاصل کرنے کی کوشش تو نہیں۔ جرمنی میں 35 ہزار امریکی فوجی تعینات ہیں۔امریکی اخبار کی رپورٹ میں بتایا گیا کہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی طرف سے جرمنی میں تعینات امریکی افواج کو وہاں سے نکالنے کی خواہش کے اظہار کے بعد محکمہ دفاع اس پر عملدرآمد کے امکانات کا جائزہ لے رہا ہے
۔رپورٹ کے مطابق امریکی حکام جرمنی میں تعینات تمام 35 ہزار امریکی فوجیوں یا ان میں سے کچھ کو امریکا واپس بلانے یا پولینڈ میں تعینات کرنے پر اٹھنے والے اخراجات اور ان کے اثرات کا جائزہ لے رہے ہیں تاہم اعلی ترین دفاعی حکام کو اس جائزے میں شریک نہیں کیا گیا۔اطلاعات کے مطابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے رواں برس کے آغاز میں وائٹ ہاؤس میں ہونے والی ایک میٹنگ کے دوران جرمنی میں تعینات امریکی فوجیوں کو وہاں سے واپس بلانے کی خواہش کا اظہار کیا تھا۔ انہیں اس بات پر حیرانی ہوئی تھی جرمنی میں اتنی بڑی تعداد میں امریکی فوجی تعینات ہیں۔ یہ یورپ کے کسی ایک ملک میں تعینات امریکی فوجیوں کی سب سے بڑی تعداد ہے۔رپورٹ کے مطابق یورپی حکام کو اس جائزے کے بارے میں اطلاعات مل چکی ہیں تاہم وہ یہ یہ بات جاننے کی کوشش کر رہے ہیں کہ اس کا مقصد واقعی ٹرمپ کی خواہش کو عملی جامہ پہنانا ہے یا پھر یہ محض نیٹو سربراہی اجلاس کے دوران اپنے مقاصد کے حصول کی کوششوں کا حصہ ہے۔ نیٹو سربراہی ملاقات 11 اور 12 جولائی کو برسلز میں ہو گی۔