صنعاء(انٹرنیشنل ڈیسک)یمن کی آئینی حکومت نے واضح کیا ہے کہ جب تک حوثی باغی ساحلی شہر الحدیدہ سے نکل نہیں جاتے اس وقت تک فائر بندی کامیاب نہیں ہوسکتی۔ ایران نواز حوثیوں کو امن اور سیاسی استحکام کے لیے الحدیدہ سے نکلنا اور ہتھیار پھینکنا ہوں گے۔عرب ٹی وی کے مطابق یمنی حکومت کی طرف سے جاری ایک بیان میں حوثی ملیشیا پر زور دیا گیاکہ وہ الحدیدہ شہر، اس کی بندرگاہ، الصلیف بندرگاہ اور دیگر تمام مقامات سے غیر مشروط طورپر نکل جائیں تاکہ اقوام متحدہ کی نگرانی میں سیاسی عمل پرکام شروع کیا
جا سکے۔بیان میں مزید کہا گیا ہے کہ جب تک حوثی ملیشیا اپنی ہٹ دھرمی پرقائم ہے اس وقت تک سیاسی بات چیت کی کوئی کوشش بار آور ثابت نہیں ہوسکتی۔ ماضی میں بھی حوثیوں نے فائربندی کے کسی بھی معاہدے کی پاسداری نہیں کی۔یمنی حکومت کا کہنا تھا کہ ملک میں جاری بحران خلیجی ممالک کی طرف سے پیش کردہ فارمولے کی روشنی اور اقوام متحدہ کی قراردادوں کے مطابق ہوگا۔ حوثیوں نے یمن میں قیام امن کے لیے اقوام متحدہ کی تمام قراردادوں بالخصوص قراردا2216 پر سختی کے ساتھ عمل درآمد کرنا ہوگا۔