لاہور (نیوز ڈیسک)میں نے خود کو پاکستان میں کبھی غیر محفوظ تصور نہیں کیا بلکہ یہاں بہت پیار ملا ہے۔ایک انٹرویو کے دوران مکی آرتھر کا کہنا تھا کہ وہ یہاں کے کلچر سے بہت متاثر ہوئے جس میں ایک دوسرے کی بہت عزت کی جاتی ہے، کھلاڑی بڑوں کی عزت کرتے ہیں اور یہ سب کچھ میرے کلچر سے ذرا مختلف ہے۔کھلاڑیوں کے اقدار اور اخلاق بہترین ہیں اور وہ اسے انجوائے کرتے ہیں۔انہوں نے بتایا کہ انہوں نے کچھ اردو کے الفاظ بھی سیکھ لیے ہیں جیسے پانی، شکریہ اور کچھ ایسے ہیں جو ٹی وی پر نہیں بتا سکتا۔
لاہور کی تعریف کرتے ہوئے مکی آرتھر نے کہا کہ لاہور مختلف ثقافتوں والا شہر ہے جہاں اچھے ریسٹورینٹس اور کھانے ہیں اور خاص طور پر بریانی جو وہ کھلاڑیوں کو زیادہ کھانے نہیں دیتے کیوں کہ یہ اسکن کے لیے اچھی نہیں۔عمر اکمل سے متعلق سوال پر مکی آرتھر کا کہنا تھا کہ اب میں خاموش رہوں گا کیوں کہ اگر کوئی بات کی تو ہیڈ لائنز بن جائے گی۔’’کیا آپ پاکستانی میڈیا سے خوش ہیں‘‘کے سوال پر مکی آرتھر کا کہنا تھا کہ کئی صحافی بہت اچھے ہیں مگر کچھ مشکلات پیدا کرنے والے بھی ہیں۔