پیر‬‮ ، 22 ستمبر‬‮ 2025 

درجنوں معصوم جانوں سے کھیلنے والا قانون کے شکنجے میں ۔۔ خون گیم’بلیو وہیل‘ کا ماسٹر مائنڈ گرفتار، نوجوان لڑکے لڑکیوں کو خودکشی پر کیوں مجبور کرتا تھا، تعلق کس ملک سے نکلا؟سنسنی خیز انکشافات

datetime 21  جون‬‮  2018
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

ماسکو(نیوز ڈیسک) درجنوں معصوم جانوں سے کھیلنے والا قانون کی گرفت میں آ گیا،جان لیوا بلیو وہیل گیم کا ماسٹر مائنڈ کو قانونی گرفت میں لے لیا گیا،پولیس نے اس کا نام اور تصاویر جاری کردیں، نوجوان لڑکے لڑکیاں بدکاری کا باعث ہیں لہذوہ زندہ رہنے کے مستحق نہیں، نیارونوف اپنے گھر سے ہی اس گیم کو آپریٹ کرتا تھا۔بین الاقوامی ذرائع ابلاغ نے برطانوی میڈیا کے حوالے

سے کہا ہے کہ جان لیوا بلیو وہیل گیم بنا کر نوجوانوں کی زندگیوں سے کھیلنے والا قانون کی گرفت میں آگیا۔روس میں پولیس نے بڑی کارروائی کرتے ہوئے موت کا کھیل بنانے والے اور کئی اموات کے ذمے دار ماسٹر مائنڈ کو گرفتار کرلیا۔22 سالہ نکیتا نیارونوف نامی نوجوان کا موقف ہے کہ نوجوان لڑکے لڑکیاں گناہ گار اور بدکار ہوتے ہیں لہذا زندہ رہنے کے مستحق نہیں۔برطانوی میڈیا کے مطابق نیارونوف کو گزشتہ برس ہی حراست میں لے لیا گیا تھا لیکن اس کی شناخت ظاہر نہیں کی گئی تھی تاہم اب پولیس نے اس کا نام اور تصاویر جاری کردی ہیں۔نیارونوف کو روس کے شہر چیلیابنسک میں قید رکھا گیا ہے جہاں اس نے برین واش کرکے ایک لڑکی کو خود کشی پر اکسایا تھا۔پولیس کے مطابق نیارونوف ماسکو میں رہتا تھا اور اپنے گھر سے ہی اس گیم کو آپریٹ کرتا تھا۔ وہ مختلف سماجی ویب سائٹس کے ذریعے نوجوان لڑکے لڑکیوں سے رابطے کرتا تھا اور ان کی ذہن سازی کرتا تھا۔رپورٹس کے مطابق نیارونوف کا تعلق ایک اچھے خاندان سے ہے اور وہ ماسکو میں اچھی تنخواہ پر بطور فنانشل اینالسٹ خدمات انجام دیتا تھا۔نیارونوف سے اس بات کی تحقیقات کی جارہی ہیں کہ اس نے 10 کم عمر لڑکیوں کو اپنے گھر کے کمپیوٹر پر بیٹھ کر خودکشی کے لیے اکسایا، ان میں سے دو لڑکیوں کے بارے میں جن کی عمریں 14 اور 17 برس ہیں، یہ اطلاعات ہیں کہ وہ زندہ بچنے میں کامیاب رہی ہیں۔پولیس کے مطابق نیارونوف نے اب تک اعتراف جرم نہیں کیا ہے اور اس کا کہنا ہے کہ وہ تو صرف ان لڑکیوں کی مدد کررہا تھا، وہ لڑکیاں ناامید تھیں۔خیال رہے کہ دنیا بھر میں درجنوں نوجوان مبینہ طور پر گیم کی لت میں پڑ کر اپنی جان لے چکے ہیں۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



رونقوں کا ڈھیر


ریستوران میں صبح کے وقت بہت رش تھا‘ لوگ ناشتہ…

انسان بیج ہوتے ہیں

بڑے لڑکے کا نام ستمش تھا اور چھوٹا جیتو کہلاتا…

Self Sabotage

ایلوڈ کیپ چوج (Eliud Kipchoge) کینیا میں پیدا ہوا‘ اللہ…

انجن ڈرائیور

رینڈی پاش (Randy Pausch) کارنیگی میلن یونیورسٹی میں…

اگر یہ مسلمان ہیں تو پھر

حضرت بہائوالدین نقش بندیؒ اپنے گائوں کی گلیوں…

Inattentional Blindness

کرسٹن آٹھ سال کا بچہ تھا‘ وہ پارک کے بینچ پر اداس…

پروفیسر غنی جاوید(پارٹ ٹو)

پروفیسر غنی جاوید کے ساتھ میرا عجیب سا تعلق تھا‘…

پروفیسر غنی جاوید

’’اوئے انچارج صاحب اوپر دیکھو‘‘ آواز بھاری…

سنت یہ بھی ہے

ربیع الاول کا مہینہ شروع ہو چکا ہے‘ اس مہینے…

سپنچ پارکس

کوپن ہیگن میں بارش شروع ہوئی اور پھر اس نے رکنے…

ریکوڈک

’’تمہارا حلق سونے کی کان ہے لیکن تم سڑک پر بھیک…