ہفتہ‬‮ ، 17 مئی‬‮‬‮ 2025 

قلتِ آب سے نمٹنے کیلئے اقوام متحدہ کا ہنگامی منصوبہ اپنانے کا فیصلہ

datetime 21  جون‬‮  2018
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اقوام متحدہ (انٹرنیشنل ڈیسک) پاکستان میں قلتِ آب کے پیش نظر اقوام متحدہ کا ’ڈیکیڈ آف ایکشن 28۔2018’ منصوبہ اپنانے کا فیصلہ کیا گیا ہے جس کے تحت کراچی، گوادر، پسنی، جیوانی، کیٹی بندر اور دیگر ساحلی علاقوں میں سمندری پانی کو قابل استعمال بنانے کے لیے اقدامات اٹھائے جائیں گے۔کونسل آف کامن انٹرسٹ (سی سی آئی) کی جانب سے منظور شدہ پہلی نیشنل واٹر پالیسی کے حوالے سے منعقد اجلاس کا اہتمام پلاننک کمیشن نے کیا جس میں ملکی اور غیرملکی ماہرین نے شرکت کی۔

کانفرنس میں بتایا گیا کہ ‘پہاڑوں سے آنے والا پانی بھارت، افغانستان اور چین کے زیر استعمال ہے جس کے باعث پاکستان کو آئندہ برسوں میں پانی کی شدید قلت کا سامنا ہوگا۔اس حوالے سے مزید بتایا گیا کہ موسمیاتی تبدیلی اور مسلسل شہر کاری، صنعتی ترقی، آبادی میں اضافہ، کھانے کے اطوار میں تبدیلی کے باعث بھی پانی کے وسائل میں کمی آرہی ہے۔اجلاس کے شرکاء کو بتایا گیا کہ کوئٹہ اور لاہور میں زیرِ زمین پانی کی سطح خطرناک حد تک کم ہو چکی ہے جبکہ 43 میں سے 37 نہری علاقوں میں پانی بہت کم ہو چکا ہے۔ان کا کہنا تھا کہ زیرِزمین پانی کا معیار مسلسل کان کنی کے باعث خراب ہو رہا ہے جبکہ زمین پر موجود پانی میں صنعتی فضلہ اور سیوریج کے پانی کے باعث زہریلا ہو چکا ہے۔متعلقہ حکام نے میں بتایا کہ خراب پانی کی وجہ عام طور پر ملیریا اور ٹائیفائیڈ بھی ہوتے ہیں لیکن اب ایسی اطلاعات ہیں کہ ضلع گجرانوالا اور بھاول نگر میں ہیپاٹائٹس تیزی سے پھیل رہا ہے۔علاوہ ازیں دریائے راوی اور ستلج جبکہ ملیر اور لیاری ندی سیوریج سے آلودہ ہے اور اسلام آباد کا تازہ پانی بھی مضر صحت ثابت ہو رہا ہے۔کانفرنس میں زور دیا گیا کہ کراچی اور گوادر میں پانی کی ضرورت کو پورا کرنے کے لیے سمندری پانی کو ٹریٹمنٹ پلانٹ سے قابلِ استعمال بنایا جائے۔اس حوالے سے مزید کہا گیا کہ سولر انرجی کے ذریعے سمندری پانی کو قابلِ استعمال بنانے کے لیے کیٹی بندر، ٹھٹھہ، بدین، پسنی، جیوانی میں ٹیکنالوجی کے ذریعے فائدہ اٹھایا جا سکتا ہے۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



7مئی 2025ء


پہلگام واقعے کے بارے میں دو مفروضے ہیں‘ ایک پاکستان…

27ستمبر 2025ء

پاکستان نے 10 مئی 2025ء کو عسکری تاریخ میں نیا ریکارڈ…

وہ بارہ روپے

ہم وہاں تین لوگ تھے‘ ہم میں سے ایک سینئر بیورو…

محترم چور صاحب عیش کرو

آج سے دو ماہ قبل تین مارچ کوہمارے سکول میں چوری…

شاید شرم آ جائے

ڈاکٹرکارو شیما (Kaoru Shima) کا تعلق ہیرو شیما سے تھا‘…

22 اپریل 2025ء

پہلگام مقبوضہ کشمیر کے ضلع اننت ناگ کا چھوٹا…

27فروری 2019ء

یہ 14 فروری 2019ء کی بات ہے‘ مقبوضہ کشمیر کے ضلع…

قوم کو وژن چاہیے

بادشاہ کے پاس صرف تین اثاثے بچے تھے‘ چار حصوں…

پانی‘ پانی اور پانی

انگریز نے 1849ء میں پنجاب فتح کیا‘پنجاب اس وقت…

Rich Dad — Poor Dad

وہ پانچ بہن بھائی تھے‘ تین بھائی اور دو بہنیں‘…

ڈیتھ بیڈ

ٹام کی زندگی شان دار تھی‘ اللہ تعالیٰ نے اس کی…