نئی دہلی(این این آئی) بھارتی ریاست بہار کے ضلع روہتاس میں پولیس نے پاکستانی نغمے پر رقص کرنے کے الزام میں 5 بچوں سمیت 8 افراد کو گرفتار کرلیا۔ بھارتی نیوز ویب سائٹ ہندوستان ٹائمز کی ایک رپورٹ کے مطابق یہ واقعہ ضلع روہتاس کے علاقے نصری گنج میں چاند رات کو پیش آیا جہاں 100 سے زائد افراد ایک پاکستانی نغمے پر رقص کر رہے تھے۔
رقص کی ویڈیو گزشتہ اتوار سوشل میڈیا پر وائرل ہوئی جس پر روہتاس کی ضلعی پولیس نے کارروائی کرتے ہوئے 5 بچوں سمیت 8 افراد کو گرفتار کرلیا۔پولیس کے مطابق علاقے میں چندن تھاتھیرا نامی ایک ہندو نے رقص کی ویڈیو بناکر انتہا پسند ہندو تنظیم بجرنگ دل کے مقامی رہنما منوج بجرنگی کو بھجوا دی جس نے ویڈیو پولیس کو فراہم کی۔ضلعی پولیس کے مطابق گرفتار افراد میں تقریب کا انعقاد کرنے والے محمد رضا خان، ڈی جے آپریٹر اشیش کمار اور ڈرائیور مکیش کمار شامل ہیں۔پولیس نے گرفتار افراد کے خلاف بغاوت اور انتشار پھیلانے کے الزامات کے تحت ایف آئی آر درج کرکے معاملے کی تحقیقات شروع کردیں۔ایف آئی آر میں نامزد نوجوان اشیش کمار کا کہنا ہے کہ وہ قوالیاں لگا رہا تھا کہ اچانک غلطی سے پاکستانی نغمہ لگ گیا۔دوسری جانب روہتاس پولیس کے ایس پی ستاویر سنگھ کا کہنا ہے کہ ویڈیو کو فورنزک ٹیسٹ کیلئے بھجوایا جاچکا ہے تاکہ معلوم کیا جاسکے کہ آیا یہ ویڈیو حقیقی ہے یا کسی نے جھوٹی افواہ پھیلائی ہے۔ بھارتی ریاست بہار کے ضلع روہتاس میں پولیس نے پاکستانی نغمے پر رقص کرنے کے الزام میں 5 بچوں سمیت 8 افراد کو گرفتار کرلیا۔ بھارتی نیوز ویب سائٹ ہندوستان ٹائمز کی ایک رپورٹ کے مطابق یہ واقعہ ضلع روہتاس کے علاقے نصری گنج میں چاند رات کو پیش آیا جہاں 100 سے زائد افراد ایک پاکستانی نغمے پر رقص کر رہے تھے۔