سرینگر(مانیٹرنگ ڈیسک
)مقبوضہ کشمیرمیں پی ڈی پی اور بی جے پی کی اتحادی حکومت کے خاتمے کے بعدگورنر راج نافذ کردیاگیا ہے جس کا اعلان بدھ کی صبح کیاگیا ہے۔ کشمیرمیڈیاسروس کے مطابق بھارتی صدر رام ناتھ کویند نے مقبوضہ علاقے میں فوری طورپر گورنر راج نافذ کرنے کی منظوری دی ہے ۔
گورنر نریندر ناتھ وہرا( این این وہرا ) کو وادی میں اختیارات تفویض کردیے گئے ہیں، وہ چوتھی بار مقبوضہ کشمیر کی حکومت سنبھال رہے ہیں۔مقبوضہ کشمیر کے گورنر این این ووہرا نے بھارت کی حکمران جماعت بھارتی جنتا پارٹی کی طرف سے پیپلز ڈیموکریٹک پارٹی کے ساتھ اتحاد ختم کرنے اور محبوبہ مفتی کی کٹھ پتلی انتظامیہ کے خاتمے پر مقبوضہ علاقے کی تمام بڑی سیاسی جماعتوں سے مشاورت کے بعد بھارتی صدر کو گزشتہ شام اس سلسلے میں خط لکھا تھا ۔واضح رہے مقبوضہ کشمیر میں اتحادی حکومت میں شامل جماعتوں کے درمیان دوری رمضان میں کی گئی نام نہاد فائر بندی کے خاتمے پر پیدا ہوئیں۔ پاکستان ڈیموکریٹک پارٹی نے جنگ بندی جاری رکھنے کا مطالبہ کیا تھا لیکن بی جے پی نے بھارتی فوج کو سخت کارروائی کا حکم دیا تھا۔گورنر نریندر ناتھ وہرا اپنے 10 سالہ دور میں چوتھی بار گورنر راج کی سربراہی کر رہے ہیں ۔ اس سے قبل مقبوضہ وادی میں نریندر ناتھ وہرا کے دور میں 2008، 2012 اور 2015 میں گورنر راج کا نفاذ عمل میں لایا جاچکا ہے۔