دبئی (این این آئی)متحدہ عرب امارات کی کابینہ نے ایک نئی ویز ا سہولتیں اور بیمہ (انشورنش) پالیسی متعارف کرانے کی منظوری دی ہے جس کے تحت اب غیرملکی ورکروں کو سالانہ 60 درہم بیمے کے لیے ادا کرنا ہوں گے ۔اس سے پہلے انھیں 3000 درہم ادا کرنا پڑتے ہیں۔کابینہ کا اجلاس یو اے ای کے نائب صدر ، وزیراعظم اور دبئی کے حکمران شیخ محمد بن راشد کے زیر صدارت ہوا۔
کابینہ کی منظور کردہ نئی بیمہ اسکیم کے تحت نجی شعبے میں کام کرنے والے تارکینِ وطن کے حقوق کا تحفظ کیا گیا ہے اور اس سے آجروں پر اضافی مالی بوجھ بھی کم ہوگا۔اس سے کاروباری اداروں کو زر ضمانت کی شکل میں جمع کرائے گئے 14ارب درہم کی رقم واپس مل سکے گی۔نئے نظام کے تحت ہر کارکن کی بیمہ پالیسی کی قدر 60 درہم سالانہ ہوگی ۔بیمے سے خدمات کے خاتمے کی صورت میں ورکر کو فوائد حاصل ہوں گے، چھٹیوں کا الاؤنس اور مقرر وقت سے زیادہ کام کا الاؤنس ملے گا، واجب الاد ا اجرت کی ادائی ہوگی ، واپسی کا ٹکٹ اور کام کے دوران زخمی ہونے کی صورت میں فی کارکن 20 ہزار درہم تک معاوضہ ملے گا۔امارات کی کابینہ نے زائرین ، مکینوں ، خاندانوں اور ملک میں زاید المیعاد قیام کرنے والے لوگوں کے لیے مختلف ویز ا سہولتوں کی بھی منظوری دی ہے۔کابینہ نے موجودہ اقامتی نظام پر نظرثانی کی ہے اور اس کے تحت متحدہ عرب امارات میں اپنے والدین کے ہاں قیام کرنے والے طلبہ کے ویزے میں تعلیم مکمل کرنے کی صورت میں دو سال تک توسیع دی جاسکے گی۔کابینہ کے ایک نئے فیصلے کے تحت اب متحدہ عرب امارات کے کسی بھی ہوائی ا ڈے پر اترنے والے ٹرانزٹ مسافر وں سے پہلے 48 گھنٹے کی کوئی داخلہ فیس وصول نہیں کی جائے گی اور ٹرانزٹ ویزے میں صرف 50 درہم کی ادائی پر 96 گھنٹے کے لیے توسیع کرائی جاسکے گی۔یو اے ای کے تمام ہوائی اڈوں پر قائم خصوصی کاؤنٹروں پر یہ ٹرانزٹ ویزے حاصل کیے جاسکیں گے۔
کابینہ نے زاید المیعاد رہنے والے لوگوں کو رضاکارانہ طور پر ملک چھوڑنے کا ایک موقع دینے کے فیصلے کی بھی منظوری دی ہے۔اس صورت میں ان کے پاسپورٹ پر ’’ نو انٹری‘‘ کی مہر لگائی جائے گی۔ملازمت کی تلاش میں یو اے ای آنے والوں کے لیے چھے ماہ کی مدت کا ایک نیا ویزا متعارف کرایا جائے گا تاکہ کابینہ کے الفاظ میں ’’پْر عزم لوگ ‘‘ اس عرصے کے دوران میں اپنے لیے ملازمتیں تلاش کرسکیں۔کابینہ نے متحدہ عرب امارات اور روسی فیڈریشن کے درمیان طے شدہ ایک سمجھوتے کی بھی منظوری دی ہے جس کے تحت دونوں ملکوں کے شہری ایک دوسرے کے ویزے سے مستثنا ہوں گے۔اس سے دونوں ممالک کے درمیان تعلقات کو مزید فروغ حاصل ہوگا۔