نئی دہلی(مانیٹرنگ ڈیسک)بھارتی سپریم کورٹ نے بچوں کیساتھ زیادتی کیس کے لئے خصوصی عدالتیں قائم کرنے کاحکم دے دیا،حساس مقدمات میں خصوصی عدالتیں سماعتوں کو ہرگز غیر ضروری طورپر ملتوی نہ کریں،پولیسمقدمات کی تفتیش کیلیے ٹاسک فورس قائم کرے۔ بھارتی میڈیا کے مطابق بھارتی سپریم کورٹ نے ملک میں بڑھتے ہوئے بچوں کے ساتھ زیادتی کے واقعات پر ان کی تیز تر تفتیش اور ان مقدمات کیلیے خصوصی عدالتیں بنانے کا حکم دے دیاہے۔کشمیر میں 8سالہ بچی کیساتھ
ہندو گروپ کی جانب سے زیادتی کے بعد بھارتی حکام پر اس گھناؤنے جرم میں ملوث افراد کے خلاف کارروائی کیلیے سخت دباؤ ہے۔چیف جسٹس دیپک میسرا کی سربراہی میں سپریم کورٹ کے بینچ نے کہا ان جیسے حساس مقدمات میں خصوصی عدالتیں سماعتوں کو ہرگز غیر ضروری طورپر ملتوی نہ کریں۔بھارتی چیف جسٹس ،دیپک میسراعدالت نے پولیس کو بھی حکم دیاہے کہ وہ ان مقدمات کی تفتیش کیلیے ٹاسک فورس قائم کریں اور خصوصی عدالتیں اس تفتیش پر سماعت کریں۔بینچ نے اپنے ریمارکس میں کہا ہائی کورٹس کو کوششیں کرنا ہوں گی تاکہ اطفال دوست عدالتیں قائم کی جاسکیں۔سپریم کورٹ کے یہ احکامات کشمیر میں بچی کے ساتھ زیادتی اور قتل کے خلاف پائے جانے والے غم غصہ کے بعد آئے ہیں جس سے ان جیسے روز بروز پیش آنے والے واقعات پر توجہ مبذول ہوئی ہے۔انسانی حقوق کے کارکنوں کاکہناہے کہ حکومت بچوں کیساتھ زیادتی کے واقعات کو سنجیدہ نہیں لیتی جس کے ثبوت کشمیر کے نئے نائب وزیراعلی کویندر گپتا ہے جنھوں نے پیر کو عہدے کا حلف اٹھانے کیبعد کشمیر میں بچی کے ساتھ زیادتی اور قتل کے گھناؤنے واقع کو چھوٹا واقعہ قراردیاتھا۔