رباط (این این آئی)مراکش نے ایران کے ساتھ سفارتی تعلقات منقطع کرنے کا اعلان کردیا ہے۔اس نے یہ فیصلہ ایران کی جانب سے صحارا کی علیحدگی پسند تحریک پولیساریو فرنٹ کی حمایت کے ردعمل میں کیا ہے۔عرب ٹی وی کے مطابق پولیساریو فرنٹ مراکش سیصحراوی عوام کے لیے آزادی کے نام پر گوریلا جنگ لڑتی رہی ہے ۔اس وقت اقوام متحدہ کی مداخلت کے بعد اس فرنٹ اور مراکش کے درمیان جنگ بندی ہے۔
مراکشی وزیر خارجہ ناصر بوریطہ نے صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ایران میں مراکشی سفارت خانہ بند کر دیا جائے گا اور رباط میں متعیّن ایرانی سفیر کو ملک سے بے دخل کر دیا جائے گا۔انھوں نے ایران اور لبنان کی شیعہ ملیشیا حزب اللہ پر پولیساریو فرنٹ کی حمایت اور اس کے جنگجوؤں کو عسکری تربیت دینے کا الزام عاید کیا ہے۔ایرانی حکومت نے مراکش کے اس اعلان اور الزام پر فوری طور پر کسی ردعمل کا اظہار نہیں کیا ہے۔دوسری جانب سعودی عرب اور بحرین نے ایران کی طرف سے افریقی ملک مراکش کے اندرونی معاملات میں مداخلت اور علاحدگی پسند گروپ کی مدد کی شدید مذمت کی ہے۔ دونوں خلیجی ملکوں نے مراکش کی سلامتی، استحکام اور سالمیت کے لیے ہر طرح کا تعاون جاری رکھنے کے عزم کا اعادہ کیا ہے۔جرمن ریڈیو کے مطابق سعودی عرب کی وزارت خارجہ کے ایک عہدیدار نے بتایا کہ مملکت مراکش کیسلامتی اور وحدت کو لاحق خطرات کے تدارک کے لیے رباط کے ساتھ ہے۔سعودی عہدیدار نے ایران کی طرف سے مراکش میں مداخلت اور علیحدگی پسند گروپ بولیسارو کے ارکان کو حزب اللہ کی طرف سے تربیت فراہم کیے جانے کی شدید الفاظ میں مذمت کی ہے۔ادھر خلیجی ریاست بحرین نے بھی مراکش کے ساتھ مکمل یکجہتی کا اظہار کیا گیا۔ بیان میں کہا گیا کہ ایران نہ صرف مشرق وسطیٰ اور خلیجی ممالک کے اندرونی معاملات میں مداخلت کررہا ہے بلکہ تہران کی طرف سے افریقی ممالک بھی محفوظ نہیں ہیں۔ایران کی طرف سے مراکش کی سلامتی کو لاحق خطرات کے تدارک کے لیے رباط کے ساتھ ہرممکن تعاون جاری رکھا جائے گا۔