اتوار‬‮ ، 14 ستمبر‬‮ 2025 

بھارت میں ذات پات اور تفریق سے تنگ300 ہندوں نے مذہب چھوڑ دیا

datetime 30  اپریل‬‮  2018
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

احمد آباد(آئی این پی) بھارتی ریاست گجرات کے قصبے اونا کے 300 دلتوں نے ذات پات کی بنیاد پر تشدد اور تفریق سے تنگ ہوکر ہندو مذہب ترک کرکے بدھ مذہب اختیار کرلیا ۔ بھارتی میڈیاکے مطابق حکمران جماعت بی جے پی جہاں اپنی ملکی تاریخ کو مسخ کرنے کے درپے ہے وہیں ملک میں اقلیتوں کو تحفظ فراہم کرنے میں بری طرح ناکام ہوچکی ہے۔ آئے روز غیرملکی طلبا، مسیحی برادری، روہنگیا

سمیت بھارت کی دیگر ریاستوں میں بسنے والے مسلمانوں اور خود ہندو مذہب سے تعلق رکھنے والے نیچی ذات(دلت) کے افراد کو تشدد کا نشانہ بنایا جاتا ہے۔ ہندو انتہاپسندوں کی درندگی سے تنگ اقلیتی برادری یا تو دیگر ممالک میں ہجرت کرنے پرمجبور ہے یا پھراپنے بچا کے لئے مذہب ہی تبدیل کرنے کو ترجیح دیتے ہیں۔رپورٹ کے مطابق بھارتی ریاست گجرات کے قصبے اونا کے نواحی گاں سمادھیالہ میں ذات پات کی بنیاد پر تفریق اور تشدد سے تنگ و مجبور تقریبا 300 ہندوں نے اپنے مذہب کو خیرباد کہہ دیا ہے اور اب وہ باقاعدہ طور پر بدھ مذہب میں داخل ہوگئے ہیں۔رپورٹ کے مطابق جولائی 2016 میں گاں کے رہائشی بالوسرویا نامی شخص کے بیٹوں اور بھتیجوں کو ہندو انتہا پسندوں نے گائے مارنے کے الزام میں ناصرف کوڑے مار کر تشدد کا نشانہ بنایا گیا بلکہ انہیں گاں میں سرِعام نیم برہنہ حالت میں گھمایا گیا تھا۔واقعے کے متاثرین کا کہنا ہے کہ 2 سال گزر جانے کے باوجود ہمیں انصاف نہیں ملا اور نا ہی حکومت کی جانب سے کوئی مدد کی گئی بلکہ تشدد کرنے والے اونچی ذات کے ہندو ملزمان ضمانت پر رہا ہو کر سرِعام گھوم رہے ہیں، ہم دلتوں پر مظالم اور تشدد کی علامت بن گئے تھے، ہمیں اب بھی تفریق کا سامنا ہے، ہماری برادری کے لوگ ہم سے پوچھتے ہیں کہ آخر اتنے ظلم سہنے کے باوجود آپ ہندو مذہب میں کیوں قائم ہیں؟ ہم آج بھی اونا کے تشدد کی ویڈیو کو دیکھ کر کانپ جاتے ہیں۔

اس لئے ہم برابری اور عزت کے لئے ہندومذہب چھوڑ کر نئی زندگی کا آغاز کررہے ہیں۔سمادھیالہ گاں میں ہونے والی باضابطہ تقریب میں اونچی ذات کے ہندوں کے تشدد کا نشانہ بننے والے گھرانے سمیت 3 سو سے زائد دلتوں نے بدھ مذہب اختیار کیا، بدھ مذہب میں داخل ہوتے ہوئے انہیں 22 اصولوں پر عمل کرنے کا عہد کرایا گیا۔ جس میں ہندو دیوی، دیوتاں کو خدا نہ ماننے اور ان کی پوجا نہ کرنے کا عہد بھی شامل تھا۔

موضوعات:



کالم



انجن ڈرائیور


رینڈی پاش (Randy Pausch) کارنیگی میلن یونیورسٹی میں…

اگر یہ مسلمان ہیں تو پھر

حضرت بہائوالدین نقش بندیؒ اپنے گائوں کی گلیوں…

Inattentional Blindness

کرسٹن آٹھ سال کا بچہ تھا‘ وہ پارک کے بینچ پر اداس…

پروفیسر غنی جاوید(پارٹ ٹو)

پروفیسر غنی جاوید کے ساتھ میرا عجیب سا تعلق تھا‘…

پروفیسر غنی جاوید

’’اوئے انچارج صاحب اوپر دیکھو‘‘ آواز بھاری…

سنت یہ بھی ہے

ربیع الاول کا مہینہ شروع ہو چکا ہے‘ اس مہینے…

سپنچ پارکس

کوپن ہیگن میں بارش شروع ہوئی اور پھر اس نے رکنے…

ریکوڈک

’’تمہارا حلق سونے کی کان ہے لیکن تم سڑک پر بھیک…

خوشی کا پہلا میوزیم

ڈاکٹر گونتھروان ہیگنز (Gunther Von Hagens) نیدر لینڈ سے…

اور پھر سب کھڑے ہو گئے

خاتون ایوارڈ لے کر پلٹی تو ہال میں موجود دو خواتین…

وین لو۔۔ژی تھرون

وین لو نیدر لینڈ کا چھوٹا سا خاموش قصبہ ہے‘ جرمنی…