ووہان (آئی این پی ) چینی صدر شی جن پنگ نے کہا ہے کہ امن اور ترقی کا رجحان تبدیل نہیں ہو سکتا ، چین اور بھارت کو عالمی قوت کی تبدیلی کے دوران ایک دوسرے کو مثبت فریق سمجھنا چاہیئے ، دونوں ممالک کے درمیان تعلقات کے استحکام اور فروغ کی بنیاد باہمی اعتماد ہے جبکہ بھارتی وزیر اعظم نریندر مودی نے کہا کہ بھارت اور چین ہاتھ میں ہاتھ ملا کر ایشیا اوردنیا کے امن ، استحکام اور خوشحالی کے تحفظ کے لئے کوشش کریں گے۔
چائنہ ریڈیو انٹرنیشنل کے مطابق چین کے صدر شی جن پنگ اور بھارتی وزیر اعظم نریندرا مودی کے درمیان ووہان میں پر سکون دوستانہ ماحول میں بات چیت ہوئی۔دونوں رہنماوں نے ووہان کی مشرقی جھیل کے اطراف میں چہل قدمی کے دوران دو طرفہ تعلقات اور مشترکہ دلچسپی کے اہم عالمی و علاقائی امور پر تبادلہ خیال کیا۔ اس موقع پر شی جن پنگ نے مودی کے دورہ چین کا خیر مقدم کیا ۔ انہوں نے کہا کہ چین بھارت تعلقات ایک اعلی سطح پر آگے بڑھتے رہے ہیں ۔ اِس وقت عالمی صورتحال میں تبدیلی آرہی ہے ۔ مختلف ممالک کے درمیان روابط اور تعلقات مزید مضبوط ہو رہے ہیں ۔ امن اور ترقی کا رجحان تبدیل نہیں ہو سکتا ہے۔ شی نے مزید کہا کہ دونوں ممالک کے درمیان تعلقات کے استحکام اور فروغ کی بنیاد باہمی اعتماد ہے ۔ دونوں ممالک کے مختلف حلقوں اور عوام کے درمیان باہمی مفاہمت اور دوستی کو فروغ دینے کے لیے بھر پور کوشش کی جانی چاہیئے ۔ انہوں نے کہا کہ اس مقصد کی تکمیل کی خاطر تین اہم نکات پر عمل پیرا رہنا چاہئے ۔ پہلا ، خوشگوار ہمسائیگی اور بہترین دوست کی حیثیت سے چین اور بھارت کو عالمی قوت کی تبدیلی کے دوران ایک دوسرے کو مثبت فریق سمجھنا چاہیئے ۔ اور اپنی اپنی ترقی کے خواب کی تکمیل کے لئے تعاون کا شراکت دار سمجھ لینا چاہئے ۔ دوسرا ، چین اور بھارت کی ترقی سے ایک دوسرے کے لئے اہم مواقع میسر آئے ہیں ۔
تیسرا ، دونوں ممالک کو مثبت ، کھلے پن اور شراکت داری کے تناظر میں ایک دوسرے کے مفادات کا درست ادراک کرنا چاہئے ۔ انہوں نے کہا مستقبل میں چین اور بھارت تعاون کی جامع منصوبہ سازی کے لیے اقدامات کریں گے ۔اس موقع پر مودی نے کہا کہ بھارت اور چین ہاتھ میں ہاتھ ملا کر ایشیا اوردنیا کے امن ، استحکام اور خوشحالی کے تحفظ کے لئے کوشش کریں گے ۔