سرینگر (این این آئی)مقبوضہ کشمیر میں 8 سالہ ننھی آصفہ کے ساتھ ہوئی درندگی نے کرینہ کو بھی آواز اٹھانے پر مجبور کردیا۔تفصیلات کے مطابق چند روز قبل مقبوضہ کشمیر کے علاقے کٹھوعہ میں 8 سالہ ننھی آصفہ بانو کے ساتھ ہوئی زیادتی اور لرزہ خیز قتل نے پوری انسانیت کو شرماکر رکھ دیا تھا۔ عام لوگوں کے ساتھ پورابالی ووڈ آصفہ کیلئے اٹھ کھڑا ہواتھا۔ یہاں تک کہ سماجی
اور ملکی مسائل پربہت کم بات کرنے والی اداکارہ کرینہ کپور خان بھی آصفہ کیلئے بولنے پر مجبور ہوگئی تھیں اور انہوں نے بھی دیگر فنکاروں کی طرح ہاتھ میں پلے کارڈ اٹھاکر آصفہ کے ساتھ اظہار یکجہتی کیاتھا۔ کارڈ پر لکھا تھا’’میں ہندوستان ہوں، میں شرمندہ ہوں، 8 سالہ آصفہ کے ساتھ ہوئی اجتماعی زیادتی اور قتل پر ہمیں ہمارے بچوں کیلئے انصاف چاہئے۔تاہم کرینہ کپور کوآصفہ کیلئے انصاف کا مطالبہ کرنا مہنگا پڑگیا۔ سوشل میڈیا پر انتہا پسندانہ ذہنیت اور سوچ رکھنے والوں نے کرینہ کو آڑے ہاتھوں لیتے ہوئے کہا کہ’’کرینہ کو دراصل ہندو ہوتے ہوئے ایک مسلمان سے شادی کرنے اور ایک مسلمان شخص کے بچے کی ماں ہونے پر شرمندہ ہونا چاہیے جس کانام ’’تیمور‘‘ہے۔کرینہ کی حمایت میں ان کی ساتھی اداکارہ سوارا بھاسکر نے یہ ٹوئٹ کرنے والے صارف کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے کہا کہ’’تمہیں اپنے ہونے پر شرمندہ ہوناچاہیے، خدا نے تمہیں دماغ دیا ہے جس میں تم اپنی مرضی سے نفرت بھرتے ہو اور منہ دیا ہے جس سے تم نفرت انگیز باتیں بولتے ہو، تمہیں شرمندہ ہونا چاہیے کہ تم ایک بھارتی اور ہندو ہو۔