ریاض(این این آئی)سعودی ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان کے فرانس کے دورے میں دونوں ملکوں کے درمیان ایک معاہدے پر دستخط کیے گئے ہیں جس کے تحت مملکت کے شمال مغرب میں واقع علاقے العلاکو ترقی دی جائے گی۔میڈیارپورٹس کے مطابق اس کی وجہ تسمیہ کھجور کے وہ بلند درخت تھے جو اس مقام پر پانی کے چشموں کے نزدیک ہوا کرتے تھے۔العلا کا علاقہ ایک زرخیز وادی میں دو پہاڑوں کے بیچ واقع ہے۔ اس وادی میں کھجور کے درخت اور دیگر پھل ہوتے ہیں۔ا
لعلا کا علاقہ قومِ ثمود کے ساتھ وابستہ ہے۔ یہاں مدائنِ صالح اور قبل مسیح کے آثار بھی ہیں۔اس علاقے کو الحِجرکے نام سے بھی پکارا جاتا ہے اور یہ اپنے اندر مختلف قدیم اور اسلامی تہذیبوں کو سموئے ہوئے ہے۔العلا کا علاقہ عروس الجبال اور تاریخ اور آثاریات کے دارالحکومت کے نام سے مشہور ہے۔رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم یہاں سے گزرے تھے اور اس دوران نماز بھی ادا کی۔مشہور مسلمان سپہ سالار موسی بن نصیر نے اس علاقے میں ایک قلعہ بھی تعمیر کیا تھا۔