چیئرمین سینٹ صادق سنجرانی اور ڈپٹی چیئرمین سینٹ کون؟ایک اور بڑا سرپرائز ، ایسا نتیجہ سامنے آگیا کہ کسی کے وہم و گمان میں بھی نہ ہوگا،حتمی فیصلہ جاری‎

12  مارچ‬‮  2018

اسلام آباد(نیوزڈیسک)چیئرمین سینٹ صادق سنجرانی اور ڈپٹی چیئرمین سینٹ کون؟ایک اور بڑا سرپرائز ، ایسا نتیجہ سامنے آگیا کہ کسی کے وہم و گمان میں بھی نہ ہوگا،حتمی فیصلہ جاری، تفصیلات کے مطابق حکمران جماعت ن لیگ اور اتحادی جماعتوں کے متفقہ امیدوار برائے چیئرمین سینٹ راجہ ظفر الحق شکست کھاگئے ہیں اور صادق سنجرانی چیئرمین سینٹ بن گئے ہیں

جبکہ ڈپٹی چیئرمین سینٹ کیلئے حکمران جماعت کے عثمان کاکڑ جبکہ پیپلزپارٹی ، تحریک انصاف اور دیگر اپوزیشن جماعتوں کے ڈپٹی چیئرمین سینٹ کیلئے سلیم مانڈوی والا کے مقابلے کا نتیجہ بھی سامنے آگیا ہے، حیرت انگیز طورپر سلیم مانڈوی والا ڈپٹی چیئرمین سینٹ منتخب ہوگئے ہیں، سلیم مانڈوی والا نے 54جبکہ عثمان کاکڑ نے صرف44ووٹ حاصل کئے ،قبل ازیںچیئرمین سینٹ صادق سنجرانی نے چیئرمین سینٹ کے عہدے کا حلف اُٹھالیا ہے، حیرت انگیز طورپر چیئرمین سینٹ کے انتخاب کے لئے صادق سنجرانی نے 57ووٹ جبکہ ان کے مدمقابل راجہ ظفر الحق نے صرف 46ووٹ حاصل کئے ،اس انتخاب کے بارے میں قیاس آرائیاں کی جارہی تھیں کہ مقابلہ انتہائی کانٹے دار ہوگا جبکہ نتیجہ اس کے بالکل برعکس ہی نکلا ، صادق سنجرانی کو چیئرمین سینٹ بننے کے لئے 52ووٹوں کی ضرورت تھی جبکہ انہوں نے مطلوبہ تعداد سے بھی 5ووٹ زیادہ حاصل کئے اس طرح حکمران جماعت کے امیدوار راجہ ظفرالحق کو سرپرائز شکست کا سامناکرنا پڑ گیا،چیئرمین و ڈپٹی چیئرمین سینٹ کا الیکشن مقررہ وقت پر شروع ہوا ، جس میں حکمران جماعت ن لیگ اور اتحادی جماعتوں کے متفقہ امیدوار برائے چیئرمین سینٹ راجہ ظفر الحق اور ڈپٹی چیئرمین سینٹ کیلئے عثمان کاکڑ جبکہ پیپلزپارٹی ، تحریک انصاف اور دیگر اپوزیشن جماعتوں کے چیئرمین سینٹ کیلئے صادق سنجرانی اور ڈپٹی چیئرمین سینٹ کیلئے سلیم مانڈوی والا مدمقابل تھے۔

پریذائیڈنگ آفیسر سردار یعقوب رضا نے سینٹ الیکشن کنڈکٹ کروائے جبکہ پہلا ووٹ حافظ عبدالکریم نے ڈالا۔ پولنگ ختم ہونے کے بعد گنتی کے عمل میں حکمران جماعت ن لیگ اور اتحادی جماعتوں کے متفقہ امیدوار برائے چیئرمین سینٹ راجہ ظفر الحق کو شکست کا سامنا کرنا پڑا ہے اور اور پیپلزپارٹی اور تحریک انصاف سمیت اپوزیشن جماعتوں کے متفقہ امیدوار صادق سنجرانی جو کہ چیئرمین سینٹ کی سیٹ کیلئے امیدوار تھے نے میدان مار لیا ہے۔

موضوعات:



کالم



گوہر اعجاز سے سیکھیں


پنجاب حکومت نے وائسرائے کے حکم پر دوسری جنگ عظیم…

میزبان اور مہمان

یہ برسوں پرانی بات ہے‘ میں اسلام آباد میں کسی…

رِٹ آف دی سٹیٹ

ٹیڈکازینسکی (Ted Kaczynski) 1942ء میں شکاگو میں پیدا ہوا‘…

عمران خان پر مولانا کی مہربانی

ڈاکٹر اقبال فنا کوہاٹ میں جے یو آئی کے مقامی لیڈر…

بھکارستان

پیٹرک لوٹ آسٹریلین صحافی اور سیاح ہے‘ یہ چند…

سرمایہ منتوں سے نہیں آتا

آج سے دس سال قبل میاں شہباز شریف پنجاب کے وزیراعلیٰ…

اللہ کے حوالے

سبحان کمالیہ کا رہائشی ہے اور یہ اے ایس ایف میں…

موت کی دہلیز پر

باباجی کے پاس ہر سوال کا جواب ہوتا تھا‘ ساہو…

ایران اور ایرانی معاشرہ(آخری حصہ)

ایرانی ٹیکنالوجی میں آگے ہیں‘ انہوں نے 2011ء میں…

ایران اور ایرانی معاشرہ

ایران میں پاکستان کا تاثر اچھا نہیں ‘ ہم اگر…

سعدی کے شیراز میں

حافظ شیرازی اس زمانے کے چاہت فتح علی خان تھے‘…