جمعرات‬‮ ، 26 دسمبر‬‮ 2024 

’پاکستان میں میکرو اکنامک خطرات بڑھ رہے ہیں‘

datetime 8  مارچ‬‮  2018
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک) عالمی مالیاتی ادارے انٹرنیشنل مانیٹرنگ فنڈز (آئی ایم ایف) نے پاکستان کی میکرواکنامکس کے اشاریوں میں تنزلی پر اپنے خدشات کا اظہار کیا ہے جس میں غیر ملکی اور مالی عدم توازن، غیر ملکی کرنسی کے ذخائر میں کمی اور اقتصادی اور فنانشنل آؤٹ لک کے لیے ابھرتے ہوئے خطرات شامل ہیں۔ آئی ایم ایف نے حکومت پرزور دیا ہے کہ وہ میکرواکنامکس سے متعلق پالیسیوں کا فوری جائزہ لے۔

اور ایکسٹینڈڈ فنڈز فسیلیٹی (ای ایف ایف) کے تحت طے شدہ تین سالہ پروگرام جو کہ 6 ارب 64 کروڑ ڈالر پر مشتمل ہے، اس کو درپیش خطرات کو کم اور اقتصادی ترقی میں رکاوٹ کو دور کرکے۔  آئی ایم ایف سے بات چیت میں پاکستان روپے کی قدر میں کمی پر رضامندی مالیاتی ادارے کے بورڈ نے پاکستان کے مالیاتی خسارے میں اضافے پر بھی تشویش کا اظہار کیا، ملک کا مالیاتی خسارہ جی ڈی پی کا 5.5 فیصد تھے جو تقریباً 505 ارب روپے بنتا ہے جو کہ حکومت کے بجٹ سے 4.1 زیاد ہے لیکن موجودہ مالیاتی خسارہ جی ڈی پی کے 4.8 تک پہنچ چکا ہے جبکہ اقتصادی ترقی کی شرح 5.6 فیصد کی رفتار تک محدود ہے جو کہ 6 فیصد تک ہونی چاہیے تھی۔ اس حوالے سے آئی ایم ایف نے مزید بتایا کہ اقتصادی آؤٹ لک کا تناسب بہتری کی جانب گامزن تھا تاہم ’میکرو اکنامکس کو درپیش چینلجز سے آؤٹ لک کو خطرہ لاحق ہے اس لیے قرض کے انتظامات اور بیرونی قرضے سے متعلق امور پر خصوصی توجہ دی جائے’۔ واشنگٹن میں 5 مارچ کو آئی ایم ایف کے بورڈ کی منعقد دوروزہ اجلاس میں کہا گیا کہ پبلک سیکٹر میں مسلسل خسارے کی وجہ سے مالیاتی خسارہ بڑھ رہا ہے۔ آئی ایم ایف نے کہا کہ بجلی کی بہتر ترسیل، پاک چین اقتصادی راہداری (سی پیک) سرمایہ کاری، اور زرعی شعبے کی بحالی کے باعث مالی سال 18-2017 میں مجموعی قومی پیدوار کی شرح کا تخمیہ 5.6 فیصد لگایا گیا۔

اور مہنگائی کی شرح 5.4 فیصد تک محدود رہی۔ ‘آئی ایم ایف، عالمی اور ایشین بینک بھی امریکا کے ہتھیار ہیں‘ گزشتہ برس مالیاتی خسارکے بعد رواں برس مالیاتی خسارہ کا تخمیہ قومی پیداوار کی شرح کا 5.5 فیصد لگایا جو کہ عام انتخابات میں خسارہ کی شرح کو بڑھا دے گا جس سے کرنٹ اکاؤنٹ میں اضافہ اور عالمی ذخائر میں غیرمعمولی کمی ہو گی اور بیرونی فانسنگ میں اضافہ ہوگا۔

اس حوالے سے آئی ایم ایف نے مزید پیش گوئی کی کہ محدود ایکسچینج ریٹ کے باعث مجموعی بین الاقوامی ذخائر میں کمی ہوگی۔ آئی ایم ایف کے بورڈ نے گزشتہ دسمبر ایکسچینج ریٹ میں تناسب کو پاکستانی معیشت کے لیے خوش آئند قرار دیا اور ساتھ ہی زور دیا کہ مسابقت کا ماحول پیدا کرنے اور بیرونی بفرز کو مستحکم اور تسلسل کے ساتھ برقرار رکھنے کے لیے ایکسچینج ریٹ فزیبلٹی پر توجہ دینی چاہیے۔

انہوں نے متعلقہ حکام کی جانب سے ’بیلنس آف پیمنٹ‘ میں تعاون کے اقدامات کی حوصلہ افزائی کی جو معاشی کیفیات کے اشاروں میں تنزلی کا باعث بنیں گے۔ اے ٹی ایم فراڈ: 559 بینک اکاؤنٹس سے 1 کروڑ روپے کی چوری آئی ایم ایف نے فنانشل ایکشن ٹاسک فورسز (ایف اے ٹی ایف) کے حوالے سے زور دیا پاکستان کو منی لانڈرنگ کے سدباب کے لیے اپنے انتظامی امور کو بہتر بنانا ہوگا۔ آئی ایم ایف نے متعلقہ حکام کو تجویز دی کہ وہ تجارتی ماحول کو بہتربنانے، اداروں کو مضبوط کرنے ، شعبہ توانائی میں لائن لاسز کو کنٹرول کرنے اور سوشل سیفٹی نیٹ کو بڑھانے کے لیے خصوصی توجہ دیں۔

موضوعات:



کالم



کرسمس


رومن دور میں 25 دسمبر کو سورج کے دن (سن ڈے) کے طور…

طفیلی پودے‘ یتیم کیڑے

وہ 965ء میں پیدا ہوا‘ بصرہ علم اور ادب کا گہوارہ…

پاور آف ٹنگ

نیو یارک کی 33 ویں سٹریٹ پر چلتے چلتے مجھے ایک…

فری کوچنگ سنٹر

وہ مجھے باہر تک چھوڑنے آیا اور رخصت کرنے سے پہلے…

ہندوستان کا ایک پھیرا لگوا دیں

شاہ جہاں چوتھا مغل بادشاہ تھا‘ ہندوستان کی تاریخ…

شام میں کیا ہو رہا ہے؟

شام میں بشار الاسد کی حکومت کیوں ختم ہوئی؟ اس…

چھوٹی چھوٹی باتیں

اسلام آباد کے سیکٹر ایف ٹین میں فلیٹس کا ایک ٹاور…

26نومبر کی رات کیا ہوا؟

جنڈولہ ضلع ٹانک کی تحصیل ہے‘ 2007ء میں طالبان نے…

بے چارہ گنڈا پور

علی امین گنڈا پور کے ساتھ وہی سلوک ہو رہا ہے جو…

پیلا رنگ

ہم کمرے میں بیس لوگ تھے اور ہم سب حالات کا رونا…

ایک ہی بار

میں اسلام آباد میں ڈی چوک سے تین کلومیٹر کے فاصلے…