واشنگٹن(این این آئی)پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے سوال کیا ہے کہ امریکہ ہمیں بتائے کہ اس کا کیا منصوبہ ٗ کیا اسٹریٹجی ہے؟ کیا امریکہ ہمیشہ افغانستان میں رہے گا؟میڈیا سے بات چیت کے دوران بلاول بھٹو زرداری
نےپاک ٗامریکہ تعلقات میں تناؤ کے حوالے سے بات کرتے ہوئے کہا کہ افغانستان پرامن ہوگا تو پاکستان پرامن ہوگا ٗاپنی کوتاہیوں کو چھپانے کے لیے الزام تراشی نہ کی جائے۔انہوں نے پاک امریکہ تعلقات میں بہتری کیلئے بیٹھ کر بات کرنے کا مشورہ دیتے ہوئے کہا کہ دہشت گردی اور انتہا پسندی عالمی مسئلہ ہے ٗہمیں مل کر انتہا پسندی اور دہشت گردی کو ختم کرنا ہوگا۔انہوں نے کہاکہ یہ ایک طویل مدتی جنگ ہے اور موجودہ صورتحال بہت خطرناک ہے۔بلاول بھٹو زر داری نے کہا کہ دہشت گردی اور انتہا پسندی کا اسلام سے کوئی تعلق نہیں ہے ٗ امریکہ کے اسکولوں میں بھی دہشت گردی کے واقعات ہوتے ہیں۔چیئرمین پیپلز پارٹی نے کہا کہ چار سال سے پاکستان کا کوئی وزیر خارجہ نہیں تھاجس کی وجہ سے دنیا کے سامنے اپنا مؤقف موثر انداز میں پیش نہیں ہوسکا۔انہوں نے کہاکہ سندھ حکومت نے اپنے وسائل سے انڈرپاس، سڑکیں بنائیں، وفاق بھی کراچی پر توجہ دے جبکہ مشرف دور میں کراچی کو خصوصی پیکج دیا جاتا تھا۔پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری کا کہنا تھا کہ آئندہ انتخابات پیپلزپارٹی تنہا لڑے گی، الیکشن کے بعد اتحاد کی بات ہو سکتی ہے تاہم کراچی میں تھوڑی بہتری آئی ہے ٗمزید بھی آجائیگی۔