ہفتہ‬‮ ، 23 ‬‮نومبر‬‮ 2024 

شادی سے پہلے کچھ سوالات جو لازمی پوچھیں

datetime 25  مارچ‬‮  2019
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد (نیوز ڈیسک ) شادی کا سیزن اپنے عروج پر ہے، ہر طرف سے شادی بیاہ سے متعلق خبریں اور اطلاعات ہی سننے کو مل رہی ہیں۔یہ جوڑے جو آج بے حد خوشی خوشی شادی کی تیاریوں میں مصروف ہیں، اپنی آئندہ زندگی کے حوالے سے سنہری خواب تو بن رہے ہیں لیکن ان میں سے حقیقت پسندی سے مستقبل کے بارے میں سوچ بچار بہت کم جوڑے ہی کرتے ہیں۔

شادی کے کچھ عرصے کے بعد جب ذمہ داریاں اور زندگی کی حقیقتیں آشکار ہونے لگتی ہیں تو پھر میاں بیوی کے بیچ اختلافات پیدا ہونے لگتے ہیں۔ ان میں سے اکثر مسائل پیسے سے متعلقہ یا پیسے کے موضوع پر ہی ہوتے ہیں۔ حقیقت یہ ہے کہ اگر میاں بیوی شادی سے پہلے ہی معاش کے حوالے سے کچھ سوالات کے جوابات جان لیں تو ایسے کوئی بھی مسائل پیدا ہونے سے قبل ہی ختم ہوجائیں۔ اگر آپ کی شادی ہوچکی ہے تو بھی زیادہ پریشانی کی بات نہیں بلکہ آپ یہ معاملہ آج بھی طے کرسکتی ہیں اور اگر آپ کی شادی ابھی طے پائی ہے تو پھر آپ سے بڑھ کے خوش قسمت کوئی نہیں۔ اپنے منگیتر سے اس حوالے سے بات چیت کیجئے۔ پہلا سوال یہ ہے کہ آپ کس طرح رقم خرچ کرنا پسند کریں گے؟ دولت خرچ کرنے کے حوالے سے کوئی صحیح یا غلط راستہ نہیں ہوتا ہے بلکہ ہر فرد کا اپنا اپنا طریقہ ہوتا ہے تاہم کسی شخص کا دولت خرچ کرنے کے حوالے سے طریقہ طویل دورانیئے میں ساتھی کیلئے ناقابل برداشت بھی ہوسکتا ہے۔ مثال کے طور پر شوہر کی سالگرہ پر اگر بیوی کسی کروز ٹرپ کی بکنگ کرواتی ہے تو ضروری نہیں کہ یہ شوہر کو پسند آئے کیونکہ یہ ہے تو سالگرہ کا تحفہ لیکن اس سے فائدہ یقینی طور پر دونوں اٹھائیں گے۔ بچت کے حوالے سے ایک دوسرے کا نظریہ جاننا نہ بھولیں۔ کچھ لوگ صرف آج میں جینا چاہتے ہیں جبکہ کچھ لوگ مستقبل کے اندیشوں میں گھرے رہتے ہیں اور مستقبل کیلئے بچت کو ترجیح دیتے ہیں۔ یاد رکھیں کہ بچت کرنے کا مطلب آج کی قربانی دینا ہوتا ہے۔ یہ موضوع اگرچہ حساس ہے لیکن اس پر بات کرنا ضروری ہے۔ حقیقت یہ ہے کہ دولت کے موضوع پر بات کرنے سے آپ دونوں کیلئے ایسی منصوبہ بندی آسان ہوگی اور دونوں مل جل کے طے کرسکیں گے کہ وہ مستقبل کو بہتر بنانے کیلئے کیسے منصوبہ بندی کریں گے۔

تیسرا اور اہم ترین سوال یہ ہے کہ آپ قرضے کے بارے میں کیسا محسوس کرتے ہیں؟ قرضہ اگرچہ آپ کے آج کو بہتر بناتا ہے لیکن قرضہ لینے کے بعد اسے ادا کرنے کا وقت شروع ہوتے ہی مسائل میں اضافہ بھی ہونے لگتا ہے۔ کچھ لوگ ایسے بھی ہوتے ہیں جو کہ عادتاً قرض لیتے اور پھر اسے بھرتے رہتے ہیں۔ قرض لینا اچھی عادت نہیں تاہم اپنے ماحول میں موجود افرادکو قرضہ لیتا دیکھ کے کچھ افراد اس قرضے کو بلا کسی جھجھک کے لیتے ہیں۔ اگر میاں بیوی میں سے کوئی ایک فرد ایسی ہی کسی عادت کاشکار ہو تو بچت کرنا تقریباً ناممکن ہوجاتا ہے، اس لئے بہتر یہی ہے کہ اس حوالے سے ایک دوسرے کے رجحانات کو پہلے سے ہی جان لیاجائے۔



کالم



ہم سموگ سے کیسے بچ سکتے ہیں (حصہ دوم)


آب اب تیسری مثال بھی ملاحظہ کیجیے‘ چین نے 1980ء…

ہم سموگ سے کیسے بچ سکتے ہیں؟

سوئٹزر لینڈ دنیا کے سات صاف ستھرے ملکوں میں شمار…

بس وکٹ نہیں چھوڑنی

ویسٹ انڈیز کے سر گارفیلڈ سوبرز کرکٹ کی چار سو…

23 سال

قائداعظم محمد علی جناح 1930ء میں ہندوستانی مسلمانوں…

پاکستان کب ٹھیک ہو گا؟

’’پاکستان کب ٹھیک ہوگا‘‘ اس کے چہرے پر تشویش…

ٹھیک ہو جائے گا

اسلام آباد کے بلیو ایریا میں درجنوں اونچی عمارتیں…

دوبئی کا دوسرا پیغام

جولائی 2024ء میں بنگلہ دیش میں طالب علموں کی تحریک…

دوبئی کاپاکستان کے نام پیغام

شیخ محمد بن راشد المختوم نے جب دوبئی ڈویلپ کرنا…

آرٹ آف لیونگ

’’ہمارے دادا ہمیں سیب کے باغ میں لے جاتے تھے‘…

عمران خان ہماری جان

’’آپ ہمارے خان کے خلاف کیوں ہیں؟‘‘ وہ مسکرا…

عزت کو ترستا ہوا معاشرہ

اسلام آباد میں کرسٹیز کیفے کے نام سے ڈونٹس شاپ…