اسلا م آباد (مانیٹرنگ ڈیسک) مشیر خزانہ مفتاح اسماعیل نے کہا ہے کہ ماضی میں امریکہ نے پاکستان پر پابندیاں لگائیں تو پاکستان نے ایٹم بم بنا لیا تھا، اب بھی پاکستان امریکی امداد کے بغیر گزارہ کرسکتا ہے، یہ نہیں ہوسکتا کہ امریکہ پاکستان کو سناتا رہے اور پاکستان سنتا رہے، ہم بھی امریکہ کو جواب دے سکتے ہیں، آئی ایم ایف کے پاس پاکستان دوبارہ نہیں جائے گا۔ پاکستان آئی ایم ایف کو پیسے واپس دے رہا ہے۔گزشتہ روز نجی ٹی وی کو
انٹرویو دیتے ہوئے مشیر خزانہ مفتاح اسماعیل کا کہنا تھا کہ ملکی نے پاکستان کی جو مالی امداد کی وہ نہ ہونے کے برابر ہے امریکہ نہ بھی دے تو پاکستان کو کوئی فرق پڑتا آئی ایم ایف سے مستقبل میں پاکستان کوئی پیسے لینے کا ارادہ رکھتا ہم آئی ایم ایف کو پیسے واپس دے رہے ہیں۔ ورلڈ بینک ایشین بینک سے اچھے تعلقات ہیں۔ امریکہ پاکستان پر دباؤ ڈال کر اپنا ہی نقصان کرے گا۔ پاکستان کی مدد کے بغیر افغانستان میں امن ناممکن ہے۔ انہوں نے کہا کہ پاک فوج دہشتگردوں کے خلاف قبائلی علاقوں میں آپریشن کر رہی ہے اس سے امریکہ کو فائدہ ہوتا ہے۔پاکستان سب سے زیادہ دہشتگردوں کی کمر توڑ دی ہے۔ انہوں نے کہا کہ یہ بات مد نظر رکھنی چاہئے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ اپنے مخالفین کے خلاف تہذیب کے دائرہ سے باہر جاکر ٹوئیٹ کردیتے ہیں۔ جرمن لیڈر کے خلاف اور کوریا کو ایٹمی حملے کی دھمکی ٹوئیٹ کے ذریعے دے چکے ہیں۔ امریکی حکام سے جب ملاقات ہوتی ہے وہ اس کے برعکس ہوتی ہے۔ پاکستان امریکہ سمیت تمام ممالک سے اچھے تعلقات رکھنا چاہتا ہے امریکہ فوج کی تمام لاجسٹک سپورٹ پاکستان سے ہی ہوتی ہے۔ پاکستان سے ہوئی راستہ میسر ہے۔ امریکہ ایسی کوئی حرکت نہیں کرے گا جس سے پاکستان کے ساتھ ساتھ امریکہ کو بھی نقصان ہو۔ مشیر خزانہ نے کہا کہ امریکی دھمکی پر چین کے صدر نے پاکستان کو اسپورٹ کیا۔ ترکی کے صدر نے بھی صدر مملکت ممنون حسین کو فون کرکے حمایت کا یقین دلایا۔
امریکہ اگر پاکستان کو دھمکیاں دے گا تو پاکستانی قوم ملکر جواب دے گی۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان کے برآمدار آج بھی 15 فی صد بڑے ہیں ٹیکس ریونیو اچھی طرف جارہے ہیں۔ پاکستان کی معیشت اچھی حالت میں چل رہی ہے، پریشانی کی کوئی بات نہیں ہے۔ امریکہ نے پہلے پابندیاں لگائیں تو پاکستان نے ایٹمی دھماکے کردیئے تھے۔ اس بار بھی امریکی امداد کے بغیر پاکستان کو مسئلہ نہیں ہوگا مفتاح اسماعیل نے کہا ہے کہ بے شک امریکہ سپر پاور ہے امریکہ ورلڈ بینک سے ہمیں پریشان کرسکتا ہے، امریکہ کی سطح پر ہمیں پریشان کرنے کی کوشش کرسکتا ہے لیکن پاکستان بھی کوئی جواب دے گا۔ یہ نہیں ہوسکتا کہ امریکہ کہتا رہے اور پاکستان سنتا رہے۔