منگل‬‮ ، 24 دسمبر‬‮ 2024 

ملک بھر میں آگ لگنے کے بعد وفاقی وزیر قانون زاہد حامد کا حیرت انگیز موقف سامنے آ گیا

datetime 25  ‬‮نومبر‬‮  2017
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک)ملک بھر میں فسادات پھوٹنے کے بعد وفاقی وزیر قانون زاہد حامد کی طرف سے ردعمل سامنے آیا ہے جس میں انہوں نے اپنے استعفے کی پیشکش کی ہے، تفصیلات کے مطابق بیس روز سے جاری تحریک لبیک کا سب سے بڑا مطالبہ ہی وفاقی وزیر قانون زاہد حامد کا استعفیٰ تھا مگر آپریشن سے قبل حکومت ٹس سے مس نہ ہوئی اور نہ ہی زاہد حامد نے استعفے کی پیشکش کی مگر اب انہوں نے استعفیٰ دینے کی پیش کش کر دی ہے،

وزیر قانون زاہد حامد کا کہنا ہے کہ اگر ان کے استعفے سے حالات ٹھیکہو سکتے ہیں تو وہ استعفیٰ دینے کیلئے تیار ہیں، زاہد حامد نے وزیراعظم کو بھی استعفیٰ پیش کرنے سے متعلق مطلع کر دیا ہے، زاہد حامد نے وزیراعظم سے درخواست کی ہے کہ حالات کی بہتری کیلئے انہیں استعفیٰ دینے کی اجازت دی جائے لیکن وزیراعظم شاہد خاقان عباسی کی طرف سے ابھی تک کوئی حتمی فیصلہ نہیں کیاگیا ہے، واضح رہے کہ اسلام آباد انتظامیہ کی جانب سے فیض آباد انٹرچینج پر دھرنے کے شرکا کو دی گئی ڈیڈ لائن ختم ہونے کے بعدمظاہرین کے خلاف آپریشن کا آغاز کردیا گیا،مظاہرین کی جانب سے پتھراؤ اور غلیل کے ذریعے بنٹوں کے استعمال سے ایک پولیس اہلکار شہید 16 رینجراہلکاروں اور 14 شہریوں سمیت متعدد پولیس ا ہلکار زخمی ہو گئے، درجنوں مظاہرین کو گرفتار کر لیا گیا۔ ہفتہ کو سلام آباد میں دھرنا ختم کرنے کی آخری ڈیڈلائن بھی ختم ہونے کے بعد سیکورٹی فورسز نے آپریشن شروع کردیا جس کے نتیجے میں مظاہرین اور اہلکاروں کے درمیان شدیدجھڑپیں ہوئیں اور علاقہ میدان جنگ بن گیا۔آپریشن میں پولیس، ایف سی اور رینجرز کی بھاری نفری نے حصہ لیا، جنہوں نے مظاہرین کو منتشر کرنے کے لیے آنسو گیس کی شیلنگ اور واٹر کینن کا استعمال کیا۔شدید شیلنگ کے بعد مظاہرین منتشر ہونا شروع ہوگئے جبکہ پولیس نے درجنوں مظاہرین کو حراست میں بھی لے لیا گیا۔

اطلاعات کے مطابق مظاہرین کی جانب سے پتھرا اور غلیل کے ذریعے بنٹوں کا بھی استعمال کیا گیا، جس کے نتیجے میں ایک اہلکار شہید متعدد ا زخمی ہوگئے۔مظاہرین نے ایک ایف سی اہلکار کو پکڑ کر شدید تشدد کا نشانہ بنایا لیکن ساتھی اہلکاروں نے اسے فوری طور پر مظاہرین کے قبضے سے چھڑا لیا۔اسلام آباد اور راولپنڈی کے مختلف اسپتالوں میں54 زخمیوں کو لایا گیا، جن میں پولیس اور رینجرز کے 16 اہلکار بھی شامل ہیں۔ترجمان پمز کے مطابق اسپتال میں 46 زخمیوں کو لایا گیا، جن میں سے 7 آنسو گیس سے متاثر تھے۔دوسری جانب پولی کلینک اور بینظیر اسپتال میں ایمرجنسی نافذ کرکے چھٹی پر موجود پیرا میڈیکل اسٹاف اور ڈاکٹرز کو طلب کرلیا گیا۔

دھرنے کے مقام پر ایمبولینسز بھی پہنچا دی گئیں جبکہ آپریشن کی فضائی نگرانی بھی کی جارہی ہے۔ پولیس پانچ سمت سے کارروائی کرتے ہوئے مری روڈ، راولپنڈی روڈ، کھنہ پل، اسلام آباد ایکسپریس وے، جی ٹی روڈ کی جانب سے پیش قدمی کرکے فیض آباد کو مظاہرین سے خالی کروانے کی کوشش کر رہی ہے۔پولیس کی شیلنگ سے قریب موجود دفاتر میں کام کرنے والوں کو بھی دشواری کا سامنا کرنا پڑا، جبکہ مری روڈ پر اسکول بند کروا دیئے گئے۔انتظامیہ کی جانب سے دھرنا ختم کرانے کے لیے آپریشن کرنے پر تحریک لبیک اور دیگر مذہبی جماعتوں نے ملک بھر میں احتجاج کا سلسلہ شروع کردیا۔ مختلف شہروں میں بڑی تعداد میں مظاہرین سڑکوں پر نکل آئے۔

جنہوں نے احتجاج کرتے ہوئے سڑکیں بلاک کردیں اور ٹائر نذر آتش کیے۔سمبڑیال میں مظاہرین نے اسلام آباد آپریشن کے خلاف احتجاج کرتے ہوئے ٹائر جلاکر سیالکوٹ وزیرآباد روڈ بلاک کردیا۔ راولپنڈی میں دھرنے کی حمایت میں ڈسٹرکٹ بار کے وکلا نے کچہری چوک بلاک کردی۔ کامونکے اور سادھوکی میں مظاہرین نے اسلام آباد آپریشن کے خلاف احتجاجی مظاہرہ کرتے ہوئے جی ٹی روڈ بلاک کردی۔ روڈ بلاک ہونے کے باعث گاڑیوں کی لمبی قطاریں لگ گئیں۔ڈسکہ میں بھی مظاہرین نے اسلام آباد انتظامیہ کی جانب سے دھرنے کے شرکا پرکارروائی کے خلاف احتجاجا ریلی نکالی جب کہ رینالہ خورد میں تحریک لبیک یارسول اللہ کے شرکا نے نیشنل ہائی وے ٹریفک کے لیے بند کردیا جس کے باعث لوگوں کو سخت پریشانی کا سامنا کرنا پڑرہا ہے۔

لاہور میں داروغہ والا، تحصیل ہارون آباد اور داتا دربار کے قریب بھی دھرنا مظاہرین نے احتجاج کرتے ہوئے ہڑتال کردی جس کے باعث عدالتی امور بند ہوگئے ہیں۔ حسن ابدال، میرپور، آزاد کشمیر، بچیکی میں بھی مذہبی جماعتوں کااحتجاج جای ہے۔ نیوکراچی میں اسلام آبادآپریشن کے ردعمل میں نامعلوم افراد نے دکانیں بند کرادیں جب کہ مذہبی جماعتوں کے کارکنوں نے حسن اسکوائر کے مقام پراحتجاج شروع کردیا۔ اس کے علاوہ دھرنا شرکا کے احتجاج کی وجہ سے موٹر وے ایم ٹو چکری، اسلام آباد ٹول پلازہ بند کردیا گیا۔ جب کہ گوجرانوالہ میں مظاہرین نے پنڈی بائی پاس بلاک کردیاجس کے باعث شہریوں کو شدید مشکلات کا سا منا ہے۔

واضح رہے کہ اسلام آباد اور راولپنڈی کو ملانے والے فیض آباد انٹرچینج پر مذہبی جماعت ‘تحریک لبیک یارسول اللہ’کے دھرنے کو 20 روز ہوگئے، جسے ختم کرانے کے لیے حکومت کی جانب سے مذاکرات کی تمام کوششیں بے سود ثابت ہوئیں۔دھرنے کے شرکا وزیر قانون زاہد حامد کے استعفے پر بضد تھے جب کہ حکومت کا مقف ہیکہ سڑکوں پر بیٹھ کر یا دھونس دھاندلی سے کسی سے استعفی نہیں لیا جاسکتا۔دریں اثنا وفاقی دارالحکومت اسلام آباد سمیت ملک بھر میں پرائیویٹ ٹی وی چینلز کی نشریات بند کردی گئیں ہیں۔تفصیلات کے مطابق فیض آباد آپریشن میں اداروں کی نقل و حرکت کی فلم چلنے کے بعد وزیر اعظم کی ہدایات پت پیمرا نے نجی ٹی وی چینلز کی نشریا ت بند کر دئیں۔ جبکہ دوسری جانب پیمرا کے حکم پر ٹوئیٹر، فیس بْک اور یوٹیوب سمیت سوشل میڈیا کے کئی پلیٹ فارمز بھی بند کردیے گئے ہیں۔

موضوعات:



کالم



طفیلی پودے‘ یتیم کیڑے


وہ 965ء میں پیدا ہوا‘ بصرہ علم اور ادب کا گہوارہ…

پاور آف ٹنگ

نیو یارک کی 33 ویں سٹریٹ پر چلتے چلتے مجھے ایک…

فری کوچنگ سنٹر

وہ مجھے باہر تک چھوڑنے آیا اور رخصت کرنے سے پہلے…

ہندوستان کا ایک پھیرا لگوا دیں

شاہ جہاں چوتھا مغل بادشاہ تھا‘ ہندوستان کی تاریخ…

شام میں کیا ہو رہا ہے؟

شام میں بشار الاسد کی حکومت کیوں ختم ہوئی؟ اس…

چھوٹی چھوٹی باتیں

اسلام آباد کے سیکٹر ایف ٹین میں فلیٹس کا ایک ٹاور…

26نومبر کی رات کیا ہوا؟

جنڈولہ ضلع ٹانک کی تحصیل ہے‘ 2007ء میں طالبان نے…

بے چارہ گنڈا پور

علی امین گنڈا پور کے ساتھ وہی سلوک ہو رہا ہے جو…

پیلا رنگ

ہم کمرے میں بیس لوگ تھے اور ہم سب حالات کا رونا…

ایک ہی بار

میں اسلام آباد میں ڈی چوک سے تین کلومیٹر کے فاصلے…

شیطان کے ایجنٹ

’’شادی کے 32 سال بعد ہم میاں بیوی کا پہلا جھگڑا…