پشاور(اے این این) پشاور سے کچھ روز قبل لاپتہ ہونے والے افغان صوبے کنڑ کے ڈپٹی گورنر قاضی نبی احمدی کے دو بھائی اور ایک بھتیجا بھی پراسرار طور پر لاپتا ہو گئے۔
امریکی نشریاتی ادارے کی رپورٹ کے مطابق قاضی محمد نبی احمدی کے چار روز بعد ان کے بھائی حبیب اللہ بھی پشاور سے پراسرار طور پرلاپتا ہو گئے ، ایک پولیس افسرنے بتایا کہ پچھلے دو روز سے حبیب اللہ کا ٹیلی فون بند مل رہا ہے۔ایک افغان سفارت کار نے کہاہے کہ صرف حبیب اللہ ہی نہیں بلکہ قاضی محمد نبی کے ایک اور بھائی یعقوب خان بھی اپنے بیٹے سمیت چترال سے لاپتا ہیں۔محمد نبی کی پراسرار گمشدگی سے لے کر اب تک وہ مسلسل پاکستان کی وزارتِ خارجہ کے ساتھ رابطے میں ہیں تاکہ ڈپٹی گورنر، ان کے دونوں بھائیوں اور بھتیجے کو باحفاظت بازیاب کرایا جاسکے۔ افغان سفارتکار نے کہا کہ پاکستانی وزارتِ خارجہ کے حکام نے انہیں بتایا ہے کہ وہ لاپتا ہونے والے افرادکے بازیابی کے لیے خیبر پختونخوا حکومت کے ساتھ رابطے میں ہے ۔وزیراعلی خیبر پختونخوا پرویز خٹک اور انسپکٹر جنرل پولیس صلاح الدین محسود نے بھی اس سلسلے میں قانون نافذ کرنے والے
اداروں کو ہدایات جاری کردی ہیں۔ واضح رہے کہ افغان صوبے کنڑ کے ڈپٹی گورنر قاضی محمد نبی احمدی علاج کی غرض سے پشاور آئے تھے اور 27 اکتوبر کو پشاور کے علاقے ڈبگری گارڈن سے لاپتا ہوگئے تھے۔ڈپٹی گورنر کے بھائی حبیب اللہ نے پشاور کے تھانہ شرقی میں رپورٹ درج کراتے ہوئے
بتایا تھا کہ وہ اپنے بھائی کے ساتھ رکشے میں ڈاکٹر سے ملنے ڈبگری گارڈن جارہے تھے کہ شاہی مہمان خانے کے قریب ریلوے لائن کے فلائی اوور پر موجود بعض افراد ان کے بھائی کو رکشے سے اتار کر کالے رنگ کی پراڈو جیپ میں ڈال کر اپنے ساتھ لے گئے۔