پیر‬‮ ، 21 جولائی‬‮ 2025 

موئے مُبارک کی برکت سے شاہ عبدالرّحیمؒ کی صحت یابی کا ایمان افروز واقعہ

datetime 28  اکتوبر‬‮  2017
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

حضرت شاہ ولی اللہ محدّث دہلویؒ جیسی عظیم عِلمی و فِکری شخصیت سے کون متعارف نہ ہوگا۔ انہوں نے اپنی کتاب ’’الدر الثمین فی مبشرات النبی الامین‘‘ اور ’’انفاس العارفین‘‘ میں اپنے والد گرامی حضرت شاہ عبدالرّحیم دہلوی قدس سرہ العزیز کی بیماری کا واقعہ ان کی زبانی خود بیان کیا ہے۔ وہ فرماتے ہیں کہ مجھے ایک مرتبہ اِتنا سخت بخار ہوا کہ زندہ بچنے کی امید نہ رہی۔ اسی دوران مجھ پر غنودگی سی طاری ہوئی۔ اندریں حال میں نے حضرت شیخ عبدالعزیز کو خواب میں یہ فرماتے ہوئے سنا کہ بیٹے عبدالرّحیم (مُبارک ہو)!

حضور نبی اکرمؐ تمہاری عیادت کے لیے تشریف لانے والے ہیں اور سمت کا تعین کرتے ہوئے فرمایا کہ جس طرف تمہاری پائنتی ہے اس طرف سے آپؐ تشریف لائیں گے۔ سو تمہارے پاؤں اس رخ پر نہیں ہونے چاہئیں۔ مجھے غنودگی کے عالم سے کچھ افاقہ ہوا مگر بولنے کی طاقت نہ تھی چنانچہ حاضرین کو اِشارے سے سمجھایا کہ میری چار پائی کا رُخ تبدیل کر دیں۔ بس اسی لمحے حضور نبی اکرمؐ کی تشریف آوری ہوئی اور آپؐ نے فرمایا: ’’بیٹے عبدالرّحیم! تمہارا کیا حال ہے؟‘‘ بس پھر کیا تھا آقائے دوجہاںؐ کی شیریں گُفتار اور رس بھرے بول نے میری دُنیا ہی بدل دی جس سے مجھ پہ وجد و بکاء اور اضطراب کی عجیب کیفیت طاری ہوئی۔ حضور نبی اکرمؐ میرے سرہانے تشریف فرما تھے اور مجھے اپنی آغوش میں لیے ہوئے تھے۔ فرطِ جذبات سے مجھ پر گریہ و زاری کی وہ کیفیت طاری ہوئی کہ آپؐ کی قمیص مُبارک میرے آنسوؤں سے تَر ہو گئی اور آہستہ آہستہ اس رقت و گداز سے مجھے قرار و سکون نصیب ہوا۔ اچانک میرے دِل میں خیال گُزرا کہ میں تو مُدّت سے حضور نبی اکرمؐ کے موئے مبارک کا آرزو مند ہوں۔ آپؐ کا کتنا بڑا کرم ہوگا اگر اس وقت میری یہ آرزو پوری فرما دیں۔آپؐ میرے اس خیال سے آگاہ ہوئے اور اپنی ریش مُبارک پر ہاتھ پھیر کر دو موئے مبارک میرے ہاتھ میں تھما دیے۔

پھر مجھے خیال آیا کہ میں تو شاید خواب دیکھ رہا ہوں جب بیدار ہوں گا تو خدا جانے یہ بال محفوظ رہیں یا نہ رہیں۔ آپؐ اس خیال کو بھی جان گئے اور فرمایا کہ: ’’یہ عالمِ بیداری میں بھی تیرے پاس محفوظ رہیں گے۔‘‘ بس آپؐ نے مجھے صحتِ کلی اور درازی عمر کی بشارت عطا فرمائی۔ مجھے اسی لمحے افاقہ ہوا اور میں نے چراغ منگوا کر دیکھا تو وہ موئے مبارک میرے ہاتھ سے غائب تھے، اس پر مجھے سخت اندیشہ اور پریشانی لاحق ہوئی تو آپؐ نے مجھے آگاہ فرمایا کہ: ’’بیٹے! میں نے دونوں بالوں کو تیرے تکیہ کے نیچے رکھا ہے یہ وہاں سے تجھے مِلیں گے۔‘‘

جب مجھے افاقہ ہُوا تو میں اُٹھا اور انہیں اسی جگہ پایا۔ میں نے تعظیم و اکرام کے ساتھ انہیں ایک جگہ محفوظ کر لیا۔ اس کے بعد بخار ختم ہوا، تمام کمزوری دُور ہو گئی اور مجھے صحتِ کلی نصیب ہوئی۔ ان موئے مُبارک کے خواص میں سے تین کا ذِکر کِیا جاتا ہے: ۱۔ یہ آپس میں جُڑے ہوئے رہتے تھے جوں ہی درود شریف پڑھا جاتا یہ دونوں الگ الگ سیدھے کھڑے ہوجاتے تھے اور درود شریف ختم ہوتے ہی پھر اصلی حالت اختیار کرلیتے تھے۔ ۲۔ ایک مرتبہ تین مُنکرین نے امتحان لینا چاہا اور ان موئے مبارک کو دھوپ میں لے گئے۔

غیب سے فوراً بادل کا ایک ٹُکڑا ظاہر ہوا جس نے ان موئے مُبارک پر سایہ کر لیا حالانکہ اس وقت چلچلاتی دھوپ پڑ رہی تھی۔ ان میں سے ایک تائب ہوگیا، جب دوسری اور تیسری مرتبہ بھی ایسا ہی ہوا تو باقی دونوں بھی تائب ہوگئے۔ ۳۔ ایک مرتبہ کئی لوگ موئے مبارک کی زیارت کے لئے جمع ہوگئے۔ شاہ صاحب نے ہرچند کوشش کی مگر تالا نہ کُھلا۔ اس پر شاہ صاحب نے مراقبہ کِیا تو پتہ چلا کہ ان میں ایک شخص ایسا ہے جس پر جماع یا احتلام کے باعث غُسل لازم ہے۔ شاہ صاحب نے پردہ پوشی کرتے ہوئے سب کو تجدید طہارت کا حکم دیا۔ جُنبی کے دل میں چور تھا، جوں ہی وہ مجمع میں سے نِکلا فوراً قُفل کُھل گیا اور سب نے موئے مبارک کی زیارت کرلی۔ پِھر والد بزرگوار نے عمر کے آخری حِصّے میں ان کو بانٹ دیا جن میں ایک مجھے بھی مرحمت فرمایا جو اب تک میرے پاس موجود ہے۔(شاہ ولی اللہ،انفاس العارفین، صفحہ 40-41)

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



نیند کا ثواب


’’میرا خیال ہے آپ زیادہ بھوکے ہیں‘‘ اس نے مسکراتے…

حقیقتیں(دوسرا حصہ)

کامیابی آپ کو نہ ماننے والے لوگ آپ کی کامیابی…

کاش کوئی بتا دے

مارس چاکلیٹ بنانے والی دنیا کی سب سے بڑی کمپنی…

کان پکڑ لیں

ڈاکٹر عبدالقدیر سے میری آخری ملاقات فلائیٹ میں…

ساڑھے چار سیکنڈ

نیاز احمد کی عمر صرف 36 برس تھی‘ اردو کے استاد…

وائے می ناٹ(پارٹ ٹو)

دنیا میں اوسط عمر میں اضافہ ہو چکا ہے‘ ہمیں اب…

وائے می ناٹ

میرا پہلا تاثر حیرت تھی بلکہ رکیے میں صدمے میں…

حکمت کی واپسی

بیسویں صدی تک گھوڑے قوموں‘ معاشروں اور قبیلوں…

سٹوری آف لائف

یہ پیٹر کی کہانی ہے‘ مشرقی یورپ کے پیٹر کی کہانی۔…

ٹیسٹنگ گرائونڈ

چنگیز خان اس تکنیک کا موجد تھا‘ وہ اسے سلامی…

کرپٹوکرنسی

وہ امیر آدمی تھا بلکہ بہت ہی امیر آدمی تھا‘ اللہ…