بدھ‬‮ ، 27 ‬‮نومبر‬‮ 2024 

ٹرمپ کی نئی افغان پالیسی کے جاری ہوتے ہی کابل اور قندھار لرز اٹھے،لاشوں کے ڈھیر لگ گئے،تشویشناک صورتحال

datetime 25  اگست‬‮  2017
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

کابل(آئی این پی )امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے نئی افغان حکمت عملی کے اعلان کے بعد افغانستان میں پرتشدد واقعات اور سیکورٹی فورسز پرحملوں میں اضافہ ہوگیا، دارالحکومت کابل میں امام بارگاہ میںنماز جمعہ کے دوران خودکش حملے اور فائرنگ کے نتیجے میں متعدد ہلاکتوں کا خدشہ ہے جبکہ صوبہ قندھار میں طالبان عسکریت پسندوں کے سیکیورٹی چیک پوسٹ پر

حملے میں 4 سیکیورٹی اہلکار ہلاک اور7 زخمی ہوگئے۔ جمعہ کو افغان میڈیا کے مطابق دارالحکومت کابل میں امام بارگاہ میں خودکش حملے کے بعد مسلح افراد نے فائرنگ کی ہے ۔کابل پولیس کے ترجمان عبدالباسط مجاہد کا کہنا ہے کہ ایک خود کش بمبار نے کابل میں قائم ایک امام بارگاہ امام زمان میں خود کو دھماکے سے اڑا لیا، جس کے نتیجے میں متعدد افراد کے ہلاک ہونے کا خدشہ ہے تاہم فوری طور پر ہلاکتوں کی تفصیلات نہیں مل سکیں۔ایک اور پولیس افسر محمد جمیل کا کہنا تھا کہ امام بارگاہ میں تاحال مسلح چھڑپیں جاری ہے جہاں لوگوں کی بڑی تعداد نماز جمعہ کی ادائیگی کے لیے موجود تھی۔کابل پولیس حکام کا کہنا تھا کہ عینی شاہدین کے مطابق مسجد مں دھماکے کے بعد فائرنگ کی آوازیں بھی سنی گئی ہیں۔ادھر طلوع نیوز کے مطابق وزارت داخلہ کے ترجمان نجیب دانش نے امام بارگاہ امام زمان پر حملے کی تصدیق کی ہے اور پولیس کے خصوصی دستے مسجد میں داخل ہوچکے ہیں۔رپورٹس کے مطابق متعدد مسلح افراد امام بارگاہ میں موجود ہیں جبکہ افغان سیکیورٹی فورسز نے امام بارگاہ اور اس کے اطراف کے علاقے کو گھیرے میں لے کر کارروائی کا آغاز کردیا ہے۔ادھر طالبان کے مسلح جنگجوئوں نے افغانستان کے جنوبی صوبے قندھار میں حملہ کرکے 4 پولیس اہلکاروں کو ہلاک کردیا۔صوبائی پولیس ترجمان ضیا درانی

کا کہنا تھا کہ سیکیورٹی فورسز طالبان کے مذکورہ حملے کے خلاف افغان ائیرفورس کی مدد سے جوابی کارروائی کا آغاز کردیا ہے۔ترجمان کا کہنا تھا کہ جمعہ کی صبح ہونے والے حملے میں 7 پولیس اہلکار زخمی بھی ہوئے۔انہوں نے دعوی کیا کہ جوابی کارروائی میں طالبان کو بھاری جانی نقصان اٹھانا پڑا ہے تاہم اس حوالے سے فوری طور پر طالبان کا موقف سامنے

نہیں آسکا۔علاوہ ازیں صوبائی ڈپٹی چیف ناصر احمد عبدالرحیم زئی کا کہنا تھا کہ افغان سیکیورٹی فورسز نے مشرقی صوبہ پکتیکا کے ضلع جانی خیل کو لڑائی کے بعد عسکریت پسندوں سے واپس لے لیا ہے۔خیال رہے کہ گذشتہ روز امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے نئی افغان پالیسی کے بارے میں تقریر کے دوران اعلان کیا تھا کہ طالبان کے خلاف لڑائی کے لیے افغانستان میں امریکی فوج

میں اضافہ کیا جائے گا۔انہوں نے اپنی تقریر میں دہشت گردی کے خلاف جنگ میں پاکستان کے کردار پر تنقید کرتے ہوئے خبردار کیا تھا کہ وہ دہشت گردوں کو محفوظ پناہ گاہیں فراہم کرنے کا عمل بند کرے۔ڈونلڈ ٹرمپ کے مذکورہ بیان پر طالبان ترجمان ذبیح اللہ مجاہد نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر ایک جاری بیان میں کہا تھا کہ اگر امریکا افغان سرزمین سے اپنے فوجیوں

کا انخلا نہیں کرتا تو افغانستان کو امریکی افواج کا قبرستان بنا دیا جائے گا۔ترجمان کا مزید کہنا تھا کہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی تقریر میں کچھ بھی نیا نہیں تھا، یہ ایک مبہم تقریر تھی جس میں امریکی صدر نے مزید امریکی فوجی افغانستان میں تعینات کرنے کا اشارہ دیا۔ایک سینئر طالبان کمانڈر نے نامعلوم مقام سے ٹیلی فون پر بات کرتے ہوئے اے ایف پی کو بتایا کہ ‘ڈونلڈ ٹرمپ صرف سابق امریکی صدر جارج بش کی طرح گھمنڈی رویے کو مسلسل بڑھا رہے ہیں۔

موضوعات:



کالم



شیطان کے ایجنٹ


’’شادی کے 32 سال بعد ہم میاں بیوی کا پہلا جھگڑا…

ہم سموگ سے کیسے بچ سکتے ہیں (حصہ دوم)

آب اب تیسری مثال بھی ملاحظہ کیجیے‘ چین نے 1980ء…

ہم سموگ سے کیسے بچ سکتے ہیں؟

سوئٹزر لینڈ دنیا کے سات صاف ستھرے ملکوں میں شمار…

بس وکٹ نہیں چھوڑنی

ویسٹ انڈیز کے سر گارفیلڈ سوبرز کرکٹ کی چار سو…

23 سال

قائداعظم محمد علی جناح 1930ء میں ہندوستانی مسلمانوں…

پاکستان کب ٹھیک ہو گا؟

’’پاکستان کب ٹھیک ہوگا‘‘ اس کے چہرے پر تشویش…

ٹھیک ہو جائے گا

اسلام آباد کے بلیو ایریا میں درجنوں اونچی عمارتیں…

دوبئی کا دوسرا پیغام

جولائی 2024ء میں بنگلہ دیش میں طالب علموں کی تحریک…

دوبئی کاپاکستان کے نام پیغام

شیخ محمد بن راشد المختوم نے جب دوبئی ڈویلپ کرنا…

آرٹ آف لیونگ

’’ہمارے دادا ہمیں سیب کے باغ میں لے جاتے تھے‘…

عمران خان ہماری جان

’’آپ ہمارے خان کے خلاف کیوں ہیں؟‘‘ وہ مسکرا…