اسلام آباد(مانیـٹرنگ ڈیسک)اکثر آپ کے دوست اور دفتر میں ساتھ کام کرنے والے افراد اپنی بیویوں کی شکایت کرتے اور ان کی جھگڑالو طبیعت کے باعث شدید تنگ نظرآتے ہیں مگر آپ یہ جان کر حیران رہ جائیں گے کہ جھگڑالو بیوی مصیبت یا پریشانی نہیں بلکہ نعمت خداوندی ہے
اور اس بات کو ماہرین نے اپنی تحقیق میں ثابت کر دکھایا ہے۔ امریکی یونیورسٹی کے شعبہ سوشیالوجی کی خاتون پروفیسر کے مطابق ان کی ایک تحقیق میں یہ بات ثابت ہوئی ہے کہ شادی کے بعد نوک جھونک اور خاتون کی شکایتیں ہمیشہ نقصان دہ نہیں ہوتیں بلکہ اس کے صحت پر اچھے اثرات بھی مرتب ہوتے ہیں۔ تحقیق کے مطابق ہرین نے اس کے لیے ایک ہزار سے زائد شادی شدہ جوڑوں کا 5 سال تک مطالعہ کیا جن کی عمریں 57 سے 85 سال تھی، ان میں سے 389 جوڑے کی کسی ایک رکن کو آخر میں ذیابیطس کا مرض لاحق ہوگیا تھا۔ ماہرین نے اپنے 5 سالہ مطالعے میں نوٹ کیا کہ منفی ازدواجی زندگی نہ صرف مردوں میں ذیابیطس کو روکتی ہے بلکہ اگر کوئی اس مرض کا شکار ہو تو وہ اس کی بہتر نگرانی اور علاج میں بھی معاون ثابت ہوتی ہے جس کی وجہ یہ ہے کہ شکایتی بیویاں شوہر کے کھانے پینے اور صحت کے معاملات پر بھی نکتہ چینی کرتی رہتی ہیں اور اس طرح سے وہ شوگر کے مرض سے دور رہتے ہیں جب کہ اس کے برخلاف شادی شدہ خواتین کی پرسکون زندگی ذیابیطس کو 5 سال کے لیے ٹال سکتی ہے۔ ماہرین کا کہنا ہے کہ اگر آپ کی بیوی جھگڑالو اور شکوہ کرتی رہتی ہے تو اس سے آپ کے جسم پر مثبت اثرات مرتب ہوسکتے ہیں اور ایسے مرد ذیابیطس جیسے امراض سے محفوظ رہ سکتے ہیں۔