منگل‬‮ ، 08 جولائی‬‮ 2025 

مرنے کے بعد انسان کے جسم میں غذا داخل نہیں ہو سکتی مگرکشمیری شہدا کو دفنانے سے قبل دودھ کیوں پلایا جاتا ہے

datetime 10  جنوری‬‮  2019
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک)کشمیری اپنے شہدا کو دودھ پلاتے ہیں اور وہ دودھ شہدا کے حلق سے اتر کر ان کے جسم میں داخل ہو جاتا ہے، یہ روایت اس وقت شروع ہوئی جب بھارتی قابض فوجیوں کی جانب سے اسلامی شعائر اور شہید سے متعلق اسلامی تعلیمات کا تمسخر اڑایا گیا جس کے بعد اسلامی تعلیمات اور اللہ تعالیٰ کی جانب سے شہید کے زندہ ہونے کی گواہی سچ ثابت کرنے کیلئے

کشمیریوں نے بھارتی قابض فوج کے ہاتھوں شہید ہونے والے اپنے شہدا کو دودھ پلانے کی رسم شروع کی۔ بتایا جاتا ہے کہ اب تک ہزاروں شہدا کو دودھ پلایا جا چکا ہے اور برہان وانی شہید اور سبزار شہید کو بھی دودھ پلانے کی یہ رسم ادا کی گئی تھی ۔ واضح رہے کہ میڈیکل سائنس اور صدیوں سے آئے مشاہدہ کے مطابق جب انسان مر جاتا ہے تو اس کے جسم میں کسی بھی قسم کی غذا داخل نہیں ہو سکتی مگر کشمیر میں بھارتی قابض فوج نے جو پہلے شہدا کا تمسخر اور ان کی بے حرمتی کرتی رہی جب دودھ پلائی کی رسم دیکھی تو وہ یہ دیکھ کر حیران رہ گئی کہ شہدا کو پلایا جانے والا دودھ ان کے حلق سے با آسانی اتر رہا ہے اور ایسا محسوس ہوتا ہے کہ جیسے شہید دودھ پی رہا ہے۔ برہان وانی شہید اور سبزار شہید کو بھی دودھ پلانے کی یہ رسم ادا کی گئی تھی ۔ واضح رہے کہ میڈیکل سائنس اور صدیوں سے آئے مشاہدہ کے مطابق جب انسان مر جاتا ہے تو اس کے جسم میں کسی بھی قسم کی غذا داخل نہیں ہو سکتی مگر کشمیر میں بھارتی قابض فوج نے جو پہلے شہدا کا تمسخر اور ان کی بے حرمتی کرتی رہی جب دودھ پلائی کی رسم دیکھی تو وہ یہ دیکھ کر حیران رہ گئی کہ شہدا کو پلایا جانے والا دودھ ان کے حلق سے با آسانی اتر رہا ہے اور ایسا محسوس ہوتا ہے کہ جیسے شہید دودھ پی رہا ہے۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



وائے می ناٹ(پارٹ ٹو)


دنیا میں اوسط عمر میں اضافہ ہو چکا ہے‘ ہمیں اب…

وائے می ناٹ

میرا پہلا تاثر حیرت تھی بلکہ رکیے میں صدمے میں…

حکمت کی واپسی

بیسویں صدی تک گھوڑے قوموں‘ معاشروں اور قبیلوں…

سٹوری آف لائف

یہ پیٹر کی کہانی ہے‘ مشرقی یورپ کے پیٹر کی کہانی۔…

ٹیسٹنگ گرائونڈ

چنگیز خان اس تکنیک کا موجد تھا‘ وہ اسے سلامی…

کرپٹوکرنسی

وہ امیر آدمی تھا بلکہ بہت ہی امیر آدمی تھا‘ اللہ…

کنفیوژن

وراثت میں اسے پانچ لاکھ 18 ہزار چارسو طلائی سکے…

دیوار چین سے

میں دیوار چین پر دوسری مرتبہ آیا‘ 2006ء میں پہلی…

شیان میں آخری دن

شیان کی فصیل (سٹی وال) عالمی ورثے میں شامل نہیں…

شیان کی قدیم مسجد

ہوکنگ پیلس چینی سٹائل کی عمارتوں کا وسیع کمپلیکس…

2200سال بعد

شیان بیجنگ سے ایک ہزار اسی کلومیٹر کے فاصلے پر…