پیر‬‮ ، 17 جون‬‮ 2024 

قابلِ دیدذہانت

datetime 6  جنوری‬‮  2019
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

خلیفہ ہارون الرشید عباسی کے دربار میں ایک شخص پیش ہوا۔اور اپنے کمالات دکھانے کی اجازت چاہی۔اجازت ملنے پر اس نے اپنے کمال دکھانے کے لیے صحن کے وسط میں ایک سوئی گاڑ دی اور دور جا کر دوسری سوئی پھینکی۔یہ سوئی گڑھی ہوئی سوئی کے ناکے میں پہنچ گئی۔

لوگوں نے خوب داد دی۔ہارون الرشید نے حکم دیا کہ اسے ایک دینار انعام دیا جائے اور دس درّے مارے جائیں ۔لوگوں نے وجہ پوچھی تو کہنے لگے اسکی ذہانت اور مشتاقی قابل دید تھی لیکن اس نے اپنا ذہن فضول کاموں میں صرف کیا۔اس لیے یہ سزا کا مستحق ہے۔

موضوعات:



کالم



صدقہ‘ عاجزی اور رحم


عطاء اللہ شاہ بخاریؒ برصغیر پاک و ہند کے نامور…

شرطوں کی نذر ہوتے بچے

شاہ محمد کی عمر صرف گیارہ سال تھی‘ وہ کراچی کے…

یونیورسٹیوں کی کیا ضرروت ہے؟

پورڈو (Purdue) امریکی ریاست انڈیانا کا چھوٹا سا قصبہ…

کھوپڑیوں کے مینار

1750ء تک فرانس میں صنعت کاروں‘ تاجروں اور بیوپاریوں…

سنگ دِل محبوب

بابر اعوان ملک کے نام ور وکیل‘ سیاست دان اور…

ہم بھی

پہلے دن بجلی بند ہو گئی‘ نیشنل گرڈ ٹرپ کر گیا…

صرف ایک زبان سے

میرے پاس چند دن قبل جرمنی سے ایک صاحب تشریف لائے‘…

آل مجاہد کالونی

یہ آج سے چھ سال پرانی بات ہے‘ میرے ایک دوست کسی…

ٹینگ ٹانگ

مجھے چند دن قبل کسی دوست نے لاہور کے ایک پاگل…

ایک نئی طرز کا فراڈ

عرفان صاحب میرے پرانے دوست ہیں‘ یہ کراچی میں…

فرح گوگی بھی لے لیں

میں آپ کو ایک مثال دیتا ہوں‘ فرض کریں آپ ایک بڑے…