حضرت عثمانؓ فرماتے ہیں، حضورؐ کی بعثت سے پہلے ہم ایک تجارتی قافلہ میں ملک شام کی حدود میں داخل ہو گئے تو وہاں ایک نجومی عورت ہمارے سامنے آئی اور اس نے کہا کہ میرا (جن) ساتھی میرے دروازے پر آ کر کھڑا ہو گیا۔ میں نے کہا کیا تو
اندر نہیں آئے گا۔ اس نے کہا اب اس کی کوئی صورت نہیں ہے۔ کیونکہ احمدؐ کا ظہور ہو گیا۔ اور ایساحکم آ گیا ہے جو بس میں نہیں ہے۔ میں وہاں سے جب مکہ واپس آیا تو دیکھا کہ مکہ میں حضورؐ کا ظہور ہو چکا ہے اور وہ اللہ تعالیٰ کی دعوت دے رہے ہیں۔