حضورِ اقدسؐ، حضرت فاطمہؓ کے گھرتشریف لائے، آپؐ نے پوچھا کہ میرے بیٹے، حسنؓ ، حسینؓ کہاں ہیں؟ حضرت فاطمہؓ نے کہاکہ ہم نے اس حال میں صبح کی کہ گھر میں چکھنے کو بھی کچھ نہیں تھا، حضرت علیؓ نے کہاکہ میں ان دونوں کو لے جاتا ہوں،
تیرے پاس کچھ نہیں ہے اس لیے مجھے ڈر ہے کہ کہیں یہ رونا شروع نہ کر دیں۔ چنانچہ وہ ان دونوں کو لے کر فلاں یہودی کی طرف گئے ہیں، حضرت فاطمہؓ نے اس کا نام بھی ذکر کیا۔ جب آنحضرتؐ نے ان کی یہ بات سنی تو اس یہودی آدمی کی طرف تشریف لے گئے تاکہ حضرت علیؓ کو دیکھیں کہ وہ کیا کر رہے ہیں؟ آنحضورؐ نے وہاں پہنچنے کے بعد دیکھا کہ حسنؓ و حسینؓ، کھجور کے ایک درخت کے نیچے پانی میں کھیل رہے ہیں اور ان کے سامنے کچھ کھجوریں رکھی ہوئی ہیں، حضورؐ نے حضرت علیؓ سے فرمایا: ’’اے علیؓ! گرمی زیادہ ہونے سے پہلے پہلے میرے بچوں کو کیوں نہیں لے جاتے؟ حضرت علیؓ نے فرمایا کہ ہم نے اس حال میں صبح کی کہ گھر میں کھانے کو کچھ بھی نہ تھا، یا رسول اللہؐ! اگر میں فاطمہؓ کے لیے بھی چند کھجوریں جمع کرنے کے لیے بیٹھ جاؤں تو اچھا ہوگا۔ چنانچہ نبی کریمؐ بیٹھ گئے، یہاں تک کہ حضرت علیؓ نے فاطمہ الزہراؓ کے لیے کچھ کھجوریں جمع کر لیں، ان کو ایک تھیلی میں ڈال دیا، اور آنحضورؐ کے پاس آ گئے۔ پھر حضور اکرمؐ نے حسنؓ کو اٹھایا اورحضرت علیؓ نے حسینؓ کو اٹھایااور گھر کی جانب چل دئیے۔