حضرت علیؓ کی عدالت میں آپؓ کا ایک محب سیاہ فام غلام کھڑا تھا، حضرت علیؓ نے اس سے پوچھا کہ کیا تو نے چوری کی ہے؟ غلام نے پریشانی کی حالت میں جواب دیا کہ جی ہاں، امیرالمومنین! حضرت علیؓ نے اس کے ہاتھ کاٹ دئیے۔ جب وہ غلام سزا بھگت کر واپس ہوا تو راستہ میں اس کی ملاقات حضرت سلمان الفارسیؓ اور ابن الکواء سے ہوئی۔ابن الکواء نے مذاق اڑاتے ہوئے
کہا کہ تیرے ہاتھ کس نے کاٹے ہیں؟ غلام نے کہا کہ امیرالمومنین علیؓ نے ابن الکواء نے طنز کرتے ہوئے کہا کہ انہوں نے تو آپ کے ہاتھ تک کاٹ دیے اور تو لگا ہے ان سے محبت کرنے اور ان کی تعریفیں کرتا رہتا ہے! غلام نے پراعتماد ہو کر کہا کہ میں ان سے کیوں نہ محبت کروں اور ان کے گُن گاؤں! انہوں نے میرے ہاتھ صحیح وجہ سے کاٹے اور مجھے دوزخ سے نجات دلائی۔