مسجد نبویؐ میں ایک آدمی امیر المومنین عمر بن خطابؓ کے قریب بیٹھا تھا، بڑی فضول باتیں کر رہا تھا کہ اچانک حضرت علیؓ کے خلاف بھی زبان استعمال کرنے لگا، اس پر حضرت عمرؓ کو غصہ آیا اور اس آدمی سے تند و تیز لہجے میں فرمایا کہ کیا تم ان صاحب قبرؐ کو جانتے ہو؟ اس نے ہنس کر کہا کہ ہاں،
کیوں نہیں، یہ نبیؐ ہیں جن کا نام محمد بن عبداللہ بن عبدالمطلب ہے۔ حضرت عمرؓ نے فرمایا ’’اورجس علیؓ کا تم ذکر کر رہے ہو وہ علی بن ابی طالب بن عبدالمطلب اور رسول اللہؐ کے ابن عم ہیں۔ لہٰذا تم ان کا ذکر خیر سے ہی کرو۔ کیونکہ اگر تو نے ان کو اذیت پہنچائی تو حقیقت میں ان صاحب قبرؐ کو اذیت پہنچاؤ گے۔