حضرت علیؓ سے علم و تقویٰ کی دولت حاصل کرنے کے لیے بہت سی جماعتیں حاضرت ہوئیں، ان میں ایک با وجاہت شخص بھی موجود تھا جس نے سر پر سفید عمامہ باندھا ہواتھا، اس نے سوال کیا، اے امیر المومنین! ہم آپؓ کو خطبہ میں یہ کہتے ہوئے سنتے ہیں کہ ’’اے اللہ! ہماری بھی اسی طرح اصلاح فرما جس طرح آپ نے خلفائے راشدین کی اصلاح فرمائی، ذرا بتائیے وہ کون تھے؟
حضرت علیؓ کی آنکھیں ڈبڈبا گئیں، ارشاد فرمایا: ’’وہ دونوں میرے حبیب، ابوبکرؓ و عمرؓ ہیں، جو ہدایت کے امام اور اسلام کے شیخ ہیں، رسول اللہؐ کے بعد ان کی اقتداء کی جاتی ہے جو شخص ان کی اقتداء کرے گا محفوظ رہے گا اور جو ان کے نقش پا کی پیروی کرے گا اسے صراطِ مستقیم کی ہدایت حاصل ہو گی اور جو شخص ان کو مضبوطی سے تھام لے وہ اللہ کے گروہ میں سے ہے۔