حضرت علیؓ محراب کے پاس بیٹھے تھے، آپؓ کی زبان سے کلمات تشکر و تضرع جاری تھے، لوگ آپؓ کے اردگرد حلقہ بنائے آپؓ سے علمی استفادہ کر رہے تھے کہ ایک آدمی نے عرض کیا یا امیر المومنین! آپؓ ہمیں فقیہ (عالم) کے اوصاف سے آگاہ کیجئے۔ حضرت علیؓ دو زانو ہو کر بیٹھے اور فرمایا کہ کیا میں تم کو حقیقی فقیہ سے آگاہ کر دوں؟ (حقیقی فقیہ) وہ ہے جو لوگوں کو اللہ کی
رحمت سے ناامید نہ کرے، ان کو ان امور کی اجازت نہ دے جو خدا تعالیٰ کی نافرمانی کا ذریعہ بنتے ہیں، اور ان کو اللہ تعالیٰ کی خفیہ تدبیر سے بے خوف نہ کرے اور قرآن کو بے رغبتی ظاہر کرتے ہوئے نہ چھوڑے ایسی عبادت میں کوئی بھلائی نہیں جس میں فقاہت نہ ہو اور اس فقہ میں کوئی بھلائی نہیں جس پر پرہیز گاری نہ ہو اور اس تلاوت میں کوئی خیر و بھلائی نہی جس میں تدبر نہ ہو۔