جب کسی نے یہ خبر دی کہ اے ابوبکررضی اللہ تعالیٰ عنہ! آپ کے ساتھی کو مشرکین نے پکڑ لیا ہے ، آپ ننگے پاؤں دوڑتے ہوئے بیت اللہ شریف پہنچے تو دیکھا کہ مشرکین نے رسول اللہﷺ کو ایک جگہ پر گرایا ہوا ہے اور آپﷺ پر ٹوٹ پڑے ہیں اور حضورﷺ کو طعناً کہہ رہے ہیں تو وہی شخص ہے جس نے کئی معبودوں کو ایک ہی معبود بنا دیا ہے؟ تو حضرت ابوبکر رضی اللہ تعالیٰ عنہ نے اپنی جان کی بازی لگائی کسی
کو دھکا دیا اور کسی کو مارا اور پھر فرمایا تمہارا ستیاناس ہو! کیا تم ایک ایسے شخص کو قتل کرنا چاہتے ہو جو کہتا ہے کہ میرا رب اللہ ہے اور وہ تمہارے پاس تمہارے پروردگار کی طرف سے واضح دلائل بھی لے کر آیا ہے؟حضرت علی کرم اللہ وجہہ فرماتے ہیں ’’کیا تم مجھے جواب نہیں دو گے؟ خدا کی قسم! ابوبکر رضی اللہ تعالیٰ عنہ کا ایک لمحہ آلِ فرعون کے مومن جیسے شخص زمین کے ہزار لمحوں سے بہتر ہے اس آدمی نے اپنا ایمان چھپا رکھا تھا مگر اس شخص نے اپنے ایمان کا اعلان کیا۔