یمامہ کی خونریز لڑائی میں حضرت طفیل بن عمر الدوسی رضی اللہ عنہ (ذوالنور) نے جام شہادت نوش کیا اور ان کے بیٹے عمرو بن طفیل رضی اللہ عنہ کے ہاتھ مقطوع ہو گئے۔ ایک دن حضرت عمرو بن طفیل رضی اللہ عنہ، فاروق اعظم رضی اللہ عنہ کے پاس بیٹھے تھے کہ کھانا لایا گیا۔ عمرو بن طفیل رضی اللہ عنہ ایک طرف کو ہو گئے۔
حضرت عمر رضی اللہ عنہ نے فرمایا کہ شاید تم اپنے اس ہاتھ کی وجہ سے یکطرف ہوئے؟ عمرو بن طفیل رضی اللہ عنہ نے عرض کیا کہ جی ہاں! حضرت عمر رضی اللہ عنہ نے فرمایا کہ خدا کی قسم! تیرے سوا لوگوں میں اور کوئی ایسا شخص نہیں ہے جس کے بعض اعضاء (ہاتھ) جنت میں پہنچ چکے ہوں۔ اس کے بعد عمرو بن طفیل رضی اللہ عنہ یرموک کی لڑائی میں شریک ہوئے اور رتبہ شہادت پر فائز ہوئے۔