حضرت فاروق اعظم رضی اللہ عنہ نے مدینہ کی عورتوں میں چند کپڑے تقسیم کئے تو ایک عمدہ کپڑا بچ گیا۔ کسی حاضر مجلس نے کہا، یہ کپڑا آپ رسول اللہﷺ کی اس صاحبزادی کو دے دیجئے جو آپ کے پاس ہے۔ ان کی مراد ام کلثوم بنت علی رضی اللہ عنہما زوجہ حضرت عمر رضی اللہ عنہ تھی لیکن حضرت عمر رضی
اللہ عنہ باقی مسلمانوں کو چھوڑ کر اپنے گھر والوں کے ساتھ خصوصی امتیاز نہیں کرتے تھے۔ چنانچہ حضرت عمر رضی اللہ عنہ نے فرمایا کہ ام سلیط اس کی زیادہ حق دار ہے کیونکہ وہ ان عورتوں میں سے ہے جنہوں نے رسول کریمﷺ سے بیعت کی تھی اور وہ اُحد کی لڑائی میں ہمارے پیاسوں کو پانی پلانے کیلئے مشکیزے اٹھاتی تھیں۔