میں تو اپنے اکلوتے بیٹے کے لئے چاند سی دلہن لائوں گی۔ پڑھی لکھی ہو۔ 16-17 سال کی سلجھی ہوئی کنواری دلہن۔ صغراں نے اپنی 30 سالہ بیٹی سے بات کرتے ہوئے کہا۔ اماں۔ 16-17 سال کچھ کم عمر نہیں ؟ بھائی تو اب 35 سال سے بھی اوپر ہو گئے ہیں؟ ہائے ہائے۔ کلموہی۔ تو اور کیا اس کے لئے 30 سال کی کوئی طلاق یافتہ یا بیوہ عورت لے آوں؟ ایک اکلوتا بیٹا ہے میرا اماں۔ تیرے گھر میں بھی میں۔ 30 سال کی بیوہ بیٹی
اور 22 سال کی طلاق یافتہ بیٹی بیٹھی ہوئی ہے۔ ہم دونوں بہنیں کئی سال سے صرف اس لئے گھر میں پڑی سڑ رہی ہیں کہ ہر ماں کو تیری طرح کم سن اور کنواری لڑکی چاہیے۔ بیٹا۔ میری چندا۔ تم دونوں تو پریاں ہوں۔ معصوم ہو۔ ورنہ دنیا کی طلاق یافتہ لڑکیاں تو سو سو جگہ گل کھلاتی ہیں تو طلاق لے بیٹھتی ہیں اور بیوہ۔ منحوس ماری اپنے شوہر کو کھا جاتی ہیں۔ اماں۔ باقی دنیا ہمارے رشتے بھی یہی سوچ کر نہیں مانگتی۔