بدھ‬‮ ، 24 ستمبر‬‮ 2025 

ال جولسن،چھ ماہ گھر بے کار بیٹھنے پر اسے دو لاکھ پونڈ ملے

datetime 10  مئی‬‮  2017
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

ڈیل کارنیگی کہتے ہیں کہ جہاں تک میری معلومات کا تعلق ہے۔ میں ہالی ووڈ کے فقط ایک ایسے ایکٹر کو جانتا ہوں جس نے 2,000,000 لاکھ پونڈ کا معاہدہ پھاڑ دیاتھا۔آپ نے اسے فلموں میں دیکھا ہو گا۔ اس کے گانے گائے ہوں گے، اس کے لطیفوں پر ہنسیں ہوں گے۔ اس نے پہلی بولنے والی فلم بنائی تھی۔ ہالی ووڈ کی آج تک سب سے زیادہ نفع کمانے والی فلم بھی اسی نے بنائی تھی۔ اس فلم نے 24000000 لاکھ پونڈ نفع کمایا۔

ہالی ووڈ کی کوئی فلم آج تک یہ ریکارڈ توڑ نہ سکی۔ اس فلم کا نام ’’احمق گویا‘‘ تھا اوراس میں ال جولسن نے کام کیا تھا۔ ایک زمانے میں ال جولسن 6250 پونڈ ہفتہ وار تنخواہ حاصل کرتا تھا، اور یہ تنخواہ وہ چھ ماہ تک کوئی کام کیے بغیر حاصل کرتا رہا۔ اس کا یہ مطلب ہوا کہ اس نے گھر بیٹھے بٹھائے بغیر ہاتھ پاؤں ہلائے دو لاکھ پونڈ حاصل کر لیے تھے لیکن یاد رہے کہ وہ ہر وقت کام کرنے کو تیار تھا لیکن اسے ملازم رکھنے والے ادارے یونائیٹڈڈ آرٹسٹس کے پاس کوئی فلمی کہانی نہ تھی لہٰذا وہ سارا دن گالف کھیلتا رہتا تھا اور ہر ہفتے گھر بیٹھے بٹھائے تنخواہ لے لیتا تھا۔ اس تنخواہ کے سامنے امریکہ کے صدر کی تنخواہ ایک سٹینوں گرافر کی تنخواہ دکھائی دیتی ہے۔پھر اس نے ایک ایسا غیر متوقع فراخ دلانہ کام کیا۔ جس نے ہالی ووڈ کا تاریک ماحول روشن کر دیا۔ امریکہ مالی بحران کی زد میں آ گیا تھا۔ یونائیٹڈڈ آرٹسٹس ادارے کے کرتادھرتا جوزف سکنک کو بے حد نقصان اٹھانا پڑا۔ ابھی اس نے جول سن کو دو لاکھ پونڈ کی رقم دینی تھی۔ لیکن جول سن نے وہ معاہدہ جوزف سکنک کی موجودگی میں پھاڑتے ہوئے کہا ’’اسے بھول جاؤ میں کبھی اس رقم کا مطالبہ نہیں کروں گا۔‘‘ایک فدعہ لوہے کے ایک تاجر چارلس سکوب نے دو لاکھ پونڈ تنخواہ کامعاہدہ پھاڑ کر امریکہ کے کاروباری حلقے میں سنسنی پھیلا دی تھی لیکن ایک زمانے میں مفلوک الحال اس ایکٹر نے ایک ایسا معاہدہ پھاڑ دیاتھا۔

جس کی رو سے اسے چار لاکھ سالانہ پونڈ ملنے تھے۔ کسی نے اسے ایسا کرنے کے لیے نہ کہاتھا اور نہ ہی کسی کو امید تھی کہ وہ ایسا کر گزرے گا۔ بچپن میں ال جول سن تپ دق کاشکار ہوگیا۔ جب وہ علاج کے لیے کسی خیراتی ہسپتال میں گیاتو ڈاکٹروں نے اسے بتایا کہ اگر وہ ایک دم کسی گاؤں میں نہ چلا گیا تو وہ چھ ماہ کے اندر مر جائے گا۔ جو نسخہ اور دوا انہوں نے دی مفت تھی لیکن جب وہ دوا لینے لگاتو اسے معلوم ہوا کہ اسے چھ پنس بوتل کی قیمت ادا کرنا پڑے گی لیکن اس کے پاس تو پھوٹی کوڑی بھی نہ تھی لہٰذا وہ دوا لیے بغیر واپس آ گیا۔

بہرحال وہ کسی اور ڈاکٹر کی مدد کے بغیر ہی تندرست ہو گیا مگر یہ بات اس کے ذہن میں ثبت ہو کر رہ گئی کہ پیسے کے بغیر انسان کس طرح کسمپرسی کی حالت میں مر سکتا ہے۔ یہی وجہ تھی کہ وہ نیو یارک میں تپ دق کے ایک کلینک کو چار ہزار پونڈ سالانہ دیا کرتاتھا اور یہ سلسلہ اس نے گیارہ برس تک جاری رکھا۔ اس نے ہزاروں لوگوں کی زندگیاں بچائیں۔ مجھے لوگوں کی تاریخ پیدائش کے متعلق بڑا تجسس رہتا ہے لیکن جب میں نے ال جول سن سے اس کی تاریخ پیدائش پوچھی تو اس نے بتایا کہ اسے خود بھی معلوم نہ تھی۔

وہ روس میں غریب والدین کے گھر پیدا ہوا تھا۔ گھاس پھوس کی ایک جھونپڑی میں، یہ ایسا ماحول ہوتا ہے، جس میں ہر سال دوسرے سال سے یکسانیت رکھتا ہے۔ لہٰذا اس کے والدین نے یوم پیدائش جیسی معمولی بات کو یاد رکھنے کی کوشش نہ کی۔ لہٰذا اسے بالکل معلوم نہیں تھا کہ کیا وہ 1885ء، 1886ء، 1888ء میں پیدا ہوا تھا لیکن نام ور ہونے کے بعد اس کے دوست احباب اسے اس کی سالگرہ پر تحائف دینا چاہتے تھے لہٰذا اسے مجبورا سالگرہ کا دن چننا پڑا۔

وہ جانتا تھا کہ خزاں کے موسم میں پیدا ہونا کاروباری نقطہ نظر سے خسارے کا سودا ہوگا۔ کیونکہ اس زمانے میں ایکٹروں کی اکثریت فاقہ مست ہوتی ہے۔ لیکن موسم بہار کے آتے ہی ان کی جیبیں گرم ہونا شروع ہو جاتی ہیں چونکہ مئی کا مہینہ بے حد خوشگوار ہوتا ہے۔ لہٰذا اس نے اسی ماہ پیدا ہونا پسند کیا۔ 26 مئی 1888ء کو اس نے تسلیم کیاتھا۔ یہ تاریخ اس کی صحیح تاریخ پیدائش نہ تھی مگر اس کے لگ بھگ ضرور ہے۔ زیادہ سے زیادہ چار پانچ سال کا فرق پڑ سکتاہے۔

ال جول سن نے پہلی بار ایک بچے کی حیثیت سے سٹیج پر کام کیاتھا۔ اس کھیل کا نام ’’گیؤ کے بچے‘‘ تھا اور اس میں اسے فقط یہ جملہ ادا کرناتھا۔ ’’یہودیوں کو مار ڈالو۔‘‘ اس کے والد کو اس زمانے میں یہودیوں کے ایک ذبح خانے میں جانور ذبح کرنے کی ملازمت ملی تھی۔ جب اس نے اپنے بیٹے کی زبان سے یہ فقرہ سنا ’’یہودیوں کو مار ڈالو‘‘ تو اس نے اپنے بیٹے کا تھیٹر جانا بند کر دیا۔ جب ال جول سن پہلے پہل نیو یارک گیاتو وہ بالکل مفلوک الحال تھا۔

واشنگٹن سے اس نے بغیر ٹکٹ کے سفر کیا۔ وہ اس قدر سادہ لوح آدمی تھا کہ نیو جرسی کے شہر کو نیو آرک نیو یارک سمجھ کر وہاں اتر پڑا۔ وہاں اسے ایک باغ میں گھاس پر رات بسر کرنا پڑی۔ صبح جب وہ بیدار ہوا تو مچھروں نے رات بھر کاٹ کاٹ کر اس کا برا حال کر دیا تھا۔ اس کا سارا جسم سوجھ گیاتھا۔ آخر کار جب وہ نیویارک پہنچا تو شروع شروع میں اسے عوامی باغوں میں بنچوں پر اور بندرگاہ کے قریب ٹرکوں کے نیچے سوا پڑا۔

کئی کئی دن اسے کھانا نصیب نہیں ہوتا تھا۔ بعض اوقات اسے کھانے کے لیے چوری کرنا پڑتی تھی۔ لی سکوبرٹ نے ایک دفعہ کہا تھا کہ امریکہ میں فقط دو ایسے ایکٹر ہیں، جو کسی شہر میں جا کر وہاں کے کسی تھیٹر کو تماشائیوں سے بھر سکتے ہیں۔ ایک فریڈسٹون اور دوسرا ال جول سن۔ ال جول سن نے مجھے بتایا کہ جب وہ پہلی دفعہ ونٹر گارڈن تھیٹر کے سٹیج پر نمودار ہوا تو اس کی دلی حالت بے حد خستہ تھی۔ وہ کھیل بڑاطویل تھا اور اس کی باری نصف شب سے پہلے نہ آتی تھی۔

جب وہ سٹیج پر گیاتو لوگوں نے اسے نظرانداز کر دیا۔ کسی نے کوئی تالی وغیرہ نہ بجائی۔ کھیل ختم ہونے پر وہ دل شکنی کی حالت میں گھر کی طرف چل پڑا۔ وہ چون (54) نمبر اسٹریٹ میں رہتاتھا لیکن وہ اپنی غنودگی کے عالم میں انیسویں سٹریٹ میں چلاگیا۔ چھیالیس بلاک ڈور۔ وہاں پہنچ کر اسے اپنی غلطی کا احساس ہوا۔ یہ بات کبھی اس کے وہم و گمان میں بھی نہیں آ سکتی تھی کہ ایک روز اس کا نام نیو یارک کے نامور تھیٹر براڈوے میں رنگین روشنیوں کے درمیان چمکا کرے گا اور تھیٹروں کے منیجر اسے ایک منٹ کا معاوضہ چالیس شلنگ دینے کے لیے ہر وقت تیار رہیں گے۔

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



احسن اقبال کر سکتے ہیں


ڈاکٹر آصف علی کا تعلق چکوال سے تھا‘ انہوں نے…

رونقوں کا ڈھیر

ریستوران میں صبح کے وقت بہت رش تھا‘ لوگ ناشتہ…

انسان بیج ہوتے ہیں

بڑے لڑکے کا نام ستمش تھا اور چھوٹا جیتو کہلاتا…

Self Sabotage

ایلوڈ کیپ چوج (Eliud Kipchoge) کینیا میں پیدا ہوا‘ اللہ…

انجن ڈرائیور

رینڈی پاش (Randy Pausch) کارنیگی میلن یونیورسٹی میں…

اگر یہ مسلمان ہیں تو پھر

حضرت بہائوالدین نقش بندیؒ اپنے گائوں کی گلیوں…

Inattentional Blindness

کرسٹن آٹھ سال کا بچہ تھا‘ وہ پارک کے بینچ پر اداس…

پروفیسر غنی جاوید(پارٹ ٹو)

پروفیسر غنی جاوید کے ساتھ میرا عجیب سا تعلق تھا‘…

پروفیسر غنی جاوید

’’اوئے انچارج صاحب اوپر دیکھو‘‘ آواز بھاری…

سنت یہ بھی ہے

ربیع الاول کا مہینہ شروع ہو چکا ہے‘ اس مہینے…

سپنچ پارکس

کوپن ہیگن میں بارش شروع ہوئی اور پھر اس نے رکنے…