بدھ‬‮ ، 20 اگست‬‮ 2025 

پاناما کیس کافیصلہ،ڈان لیکس کاڈراپ سین،چوہدری نثار کے صبر کاک پیمانہ لبریز،کھری کھری سنادیں

datetime 21  اپریل‬‮  2017
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

ٹیکسلا(نیوزڈیسک) وفاقی وزیر داخلہ چودھری نثار علی خان نے کہا ہے کہ کہ کوئی بھی عدالتی فیصلہ کسی کی خواہش کے مطابق نہیں بلکہ آئین اور قانون کے مطابق ہوتا ہے۔ پاناما کیس کے فیصلے کے بعد لوگ عجیب وغریب منطق بیان کر رہے ہیں۔ اس کو دو تین کا فیصلہ قرار دینا درست نہیں ہے۔ معاملہ اب بھی عدالت میں ہے اسے سپریم کورٹ پر چھوڑ دیں۔ کسی بھی حل کے لیے سپریم کورٹ سے بڑا ادارہ کون سا ہے؟ عدالت عالیہ کو

سب کیلئے قابل قبول ہونا چاہیے۔ انہوں نے کہا کہ پاناما کیس کا فیصلہ متفقہ ہے۔ لیکن اسے فیصلے کو الگ الگ معنی دیے جا رہے ہیں۔ کوئی دو ججوں کی تعریف اور باقی 3 سے متعلق منفی باتیں کر رہا ہے۔ دو ججز نے فیصلے پر اختلافی نوٹ لکھا۔ جے آئی ٹی بنانے کے لیے پانچوں ججوں کے دستخط موجود ہیں۔ فیصلے میں یہ بھی کہا گیا کہ الزام لگانے والوں کے پاس شواہد نہیں ہیں۔ انہوں نے کہا کہ خدارا قانون اور آئین پر رحم کیا جائے۔ عدالتی فیصلے کو سیاست کی بھینٹ نہیں چڑھنا چاہیے۔چودھری نثار علی خان کا کہنا تھا کہ وزیراعظم نے خود کو احتساب کیلئے پیش کرنے کی روایت قائم کی حالانکہ ان پر کوئی پریشر نہیں تھا۔ تمام سیاسی جماعتیں جے آئی ٹی کے حق میں تھیں مگر اب عدالتی فیصلے پر عدالتیں لگائی جا رہی ہیں اور احتجاج کی باتیں کی جا رہی ہیں۔ عدالتی فیصلے پر تبصرے پر گریز کرنا چاہیے۔ وزیر داخلہ نے بتایا کہ ڈان لیکس کی رپورٹ پیر یا منگل کو پیش کر دی جائے گی۔انہوں نے بتایا کہ حکومت نے فیصلہ کیا ہے کہ ہم سپریم کورٹ کے فیصلے کو سپورٹ کریں گے اور وزیر اعظم میاں محمد نواز شریف نے پارٹی رہنماؤں کو سخت ہدایات دی ہیں کہ فیصلے کو تقسیم کریں۔ جو سپریم کورٹ کا فیصلہ ہے وہ سب کو قبول ہونا چاہیے۔ ان کا کہنا تھا کہ ہماری پرفارمنس پر تجزیہ نہیں بلکہ ناکردہ گناہوں پر ہوتا ہے۔ ہمارا موازنہ گزشتہ ادوار کی حکومتوں، معیشت

اور امن و امان کی صورتحال سے کیا جائے۔ الیکشن کو گزرے چند دن ہوئے تھے کہ دھرنے شروع ہوگئے اور کہا کہ یہ دھاندلی کر کے آئے ہیں۔ اب بھی یہ لوگ فیصلہ نہیں بلکہ شور شرابہ اور دھرنا چاہتے ہیں۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



اور پھر سب کھڑے ہو گئے


خاتون ایوارڈ لے کر پلٹی تو ہال میں موجود دو خواتین…

وین لو۔۔ژی تھرون

وین لو نیدر لینڈ کا چھوٹا سا خاموش قصبہ ہے‘ جرمنی…

شیلا کے ساتھ دو گھنٹے

شیلا سوئٹزر لینڈ میں جرمنی کے بارڈرپر میس پراچ(Maisprach)میں…

بابا جی سرکار کا بیٹا

حافظ صاحب کے ساتھ میرا تعارف چھ سال کی عمر میں…

سوئس سسٹم

سوئٹزر لینڈ کا نظام تعلیم باقی دنیا سے مختلف…

انٹرلاکن میں ایک دن

ہم مورج سے ایک دن کے لیے انٹرلاکن چلے گئے‘ انٹرلاکن…

مورج میں چھ دن

ہمیں تیسرے دن معلوم ہوا جس شہر کو ہم مورجس (Morges)…

سات سچائیاں

وہ سرخ آنکھوں سے ہمیں گھور رہا تھا‘ اس کی نوکیلی…

ماں کی محبت کے 4800 سال

آج سے پانچ ہزار سال قبل تائی چنگ کی جگہ کوئی نامعلوم…

سچا اور کھرا انقلابی لیڈر

باپ کی تنخواہ صرف سولہ سو روپے تھے‘ اتنی قلیل…

کرایہ

میں نے پانی دیا اور انہوں نے پیار سے پودے پر ہاتھ…