جمعرات‬‮ ، 03 جولائی‬‮ 2025 

ایران نے سعودی عرب پر سنگین الزام عائد کردیا

datetime 2  اپریل‬‮  2017
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

تہران (آئی این پی)ایران نے امریکی وزیر دفاع کے تہران کو دہشتگردی برآمد کرنے والا ملک قرار دینے کے بیان کو مسترد کرتے ہوئے کہا ہے کہ دہشت گردی کے سرپرست ہم نہیں بلکہ سعودی عرب ہے۔غیر ملکی میڈیا کے مطابق ایران نے امریکی وزیر دفاع جم میٹس کے اس الزام کو مسترد کر دیا ہے کہ ایران دہشت گردی برآمد کرنے و الا ایک بنیادی ملک ہے۔ ایرانی وزارت خارجہ کے ترجمان کا کہنا تھا کہ دہشت گردی کے خلاف بین

الاقوامی کوششوں میں ناکامی کا اصل سبب یہ ہے کہ دہشت گردی کی سرپرستی ، انہیں مالی وسائل اور نظریات مہیا کرنے والے کو نظرانداز کیا جا رہا ہے۔دہشت گردی کا اہم سرچشمہ امریکہ کا اتحادی ملک سعودی عرب ہے۔ایرانی وزارت خارجہ کے ترجمان برہان نے ایران کے خبررساں ادارے ارنا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ امریکی قیادت کے کچھ ملک تکفیری وہابی دہشت گردی اور انتہاپسندی کے اہم وسیلے کو نظر انداز کا تہیہ کیے ہوئے ہیں۔وہ سخت گیر سنی مسلمانوں کے گروپ اورسعودی عرب کے سرکاری وہابی اسلام کا حوالہ دے رہے تھے۔سعودی عرب دہشت گردی کی سرپرستی کرنے سے انکارکرتا ہے اور وہ اپنے ملک میں جہادیوں کے خلاف پکڑ دھکڑ کر رہا ہے۔ اس نے ہزاروں افراد کو جیلوں میں ڈال دیا ہے اورسینکڑوں کو طیاروں پر سوار ہونے سے روکا ہے ۔ وہ عسکریت پسندوں کے مالی وسائل پرقابو پانے کی کوششیں کررہا ہے۔شیعہ اسلامی طاقت ایران اور سنی اسلام کے مرکز سعودی عرب جو امریکہ کا ایک قریبی اتحادی ہے، ان دونوں کے درمیان طویل عرصے سے مذہبی اور سیاسی مخالفت ہے اور وہ اکثر اوقات ایک دوسرے پر دہشت گردی کی پشت پناہی کرنے کا الزام لگاتے رہتے ہیں۔ان دونوں کے درمیاں یمن، عراق اور شام میں حریف گروپس کی سرپرستی کرنے کی وجہ سے تعلقات میں مزید بگاڑ آ چکا ہے۔ایرانی وزارت خارجہ کے ترجمان کا کہنا تھا کہ دہشت

گردی کے خلاف بین الاقوامی کوششوں میں ناکامی کا اصل سبب یہ ہے کہ دہشت گردی کی سرپرستی ، انہیں مالی وسائل اور نظریات مہیا کرنے والے کو نظرانداز کیا جا رہا ہے۔ایرانی وزارت خارجہ کے ترجمان برہان امریکی وزیر دفاع میٹس کے جمعے کے روز کے بیان پر اپنے ردعمل کا اظہار کر رہے تھے جس میں میٹس نے سن 2012 میں اپنے ایک بیان سے متعلق سوال پر کہا تھا کہ امریکہ کو تین بڑے خطرات کا سامنا ہے اور وہ ہیں، ایران ، ایران اور ایران۔ان کا کہناتھا کہ اس وقت جب میں نے ایران کی بات کی تھی تو میں امریکی کی سینٹرل کمان کا کمانڈر تھا اور اس وقت دہشت گردی برآمد کرنے میں ایران کا مرکزی کردار تھا۔کھلم کھلا بات یہ ہے کہ یہ دہشت گردی کی سرپرستی کرنے والا مرکزی ملک ہے اور وہ آج بھی اپنا یہ کردار جاری رکھے ہوئے ہے۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



وائے می ناٹ


میرا پہلا تاثر حیرت تھی بلکہ رکیے میں صدمے میں…

حکمت کی واپسی

بیسویں صدی تک گھوڑے قوموں‘ معاشروں اور قبیلوں…

سٹوری آف لائف

یہ پیٹر کی کہانی ہے‘ مشرقی یورپ کے پیٹر کی کہانی۔…

ٹیسٹنگ گرائونڈ

چنگیز خان اس تکنیک کا موجد تھا‘ وہ اسے سلامی…

کرپٹوکرنسی

وہ امیر آدمی تھا بلکہ بہت ہی امیر آدمی تھا‘ اللہ…

کنفیوژن

وراثت میں اسے پانچ لاکھ 18 ہزار چارسو طلائی سکے…

دیوار چین سے

میں دیوار چین پر دوسری مرتبہ آیا‘ 2006ء میں پہلی…

شیان میں آخری دن

شیان کی فصیل (سٹی وال) عالمی ورثے میں شامل نہیں…

شیان کی قدیم مسجد

ہوکنگ پیلس چینی سٹائل کی عمارتوں کا وسیع کمپلیکس…

2200سال بعد

شیان بیجنگ سے ایک ہزار اسی کلومیٹر کے فاصلے پر…

ٹیرا کوٹا واریئرز

اس کا نام چن شی ہونگ تھا اوروہ تیرہ سال کی عمر…